طویل عمری کا راز دوست اور رشتہ دار
مشترکہ خاندان (جوائنٹ فیملی) میں رہنے کے بہت سے فوائد ہیں لیکن آج کل ہر شخص اپنی پرائیویسی کی خاطر الگ رہنے کو ترجیح دیتا نظر آتا ہے، اگر انہیں اس بات کا اندازہ ہو جائے کہ ساتھ مل کے رہنے سے ان کی زندگی لمبی ہو رہی ہے تو وہ بھی اس بات پر عمل کریں گے۔
پانچ لاکھ افراد پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مہینے میں ایک بار اہل خانہ اور دوستوں سے ملنا لمبی زندگی گزارنے میں مدد دے سکتا ہے۔
برطانیہ کی گلاسگو یونیورسٹی کے محققین نے ایک نئی تحقیق کی ہے جو بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہوئی ہے، اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دوستوں یا اہل خانہ سے نہ ملنے جلنے اور موت کے خطرے میں اضافے کے درمیان تعلق پایا گیا ہے۔
اگرچہ سماجی تنہائی کو پہلے موت سے جوڑا گیا تھا، لیکن نئی تحقیق نے مختلف اقسام کے ممکنہ اثرات کی تحقیقات کیں۔
سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ مہینے میں کم از کم ایک بار دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ ملاقات آپ کی زندگی کو بڑھا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مطالعہ یہ ثابت نہیں کر سکتا کہ کم سوشل ہونا موت کا سبب بنتا ہے، لیکن اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تنہائی اور الگ تھلگ رہنا ناصرف خراب ذہنی صحت بلکہ خراب جسمانی صحت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
محققین نے 2006 اور 2010 کے درمیان 37 سے 73 سال کی عمر کے 146 برطانوی افراد کے اعداد و شمار کا استعمال کیا۔
ان تمام افراد سے مختلف قسم کے سوالات کئے گئے جو سماجی میل جول کے حوالے سے تھے۔
ان میں سے دوسوال ایسے تھے جن میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ انہوں نے کتنی بار اپنے کسی ساتھی پر اعتبار کیا اور کتنی بار وہ کسی بھی تعلق کے بغیر رہے۔
##مزید پڑھیں
’مشترکہ خاندانی نظام میں اندھا اور بہرا بن کر رہنا ہوگا‘
اور اسی طرح تین ایسے سوال کئے گئے جن میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے دوستوں اور اہل خانہ سے کتنی بار ملاقات کی، ان کے ساتھ کتنا وقت گزارا اور کیا وہ کسی وقت اکیلے بھی رہے۔
ڈاکٹر فوسٹر نے تحقیق کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ہمارے جوان لوگوں کے لیے یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ وہ اپنی سماجی میل جول کو بڑھائیں اور کمیونٹی کی سطح پر سرگرمیوں میں حصہ لیں‘۔
ماہرین کے مطابق جو لوگ اپنے اہل خانہ سے کبھی نہیں ملتے ان میں مبینہ طور پر موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہی وجہ کہ کمیونٹی مراکز، پارک اور دیگر سرگرمیاں لوگوں کے لئے ایک دوسرے سے ملنے اور رابطہ قائم کرنے میں آسانیاں پیدا کرتی ہیں۔
Comments are closed on this story.