وزیراعظم سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
نگراں وزیراعظم سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ اعلیٰ سعودی و پاکستانی سفارتی اہلکاروں نے انوار الحق کاکڑ کو روانگی پر الوداع کیا تھا۔
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سعودی عرب کے تین روزہ سرکاری دورے پر جمعہ کو اسلام آباد سے ریاض پہنچے تھے۔
سعودی عرب پہنچنے پر ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمان بن عبدالعزیز، سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق اور اعلٰی سعودی اور پاکستانی سفارتی عملے نے نگراں وزیراعظم کا استقبال کیا تھا۔
سعودی عرب کی میزبانی میں ہفتے کو ایک غیر معمولی عرب اتحاد اجلاس ہوا، جس میں غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کے لیے اسلامی اور عرب دنیا کے ممالک کو اکٹھا کیا گیا۔ پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔
نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے اجلاس سے خطاب میں کہا تھا کہ غزہ میں قتل عام فوری طور پر روکا جائے، پاکستان 1967 کی سرحدوں کے مطابق ریاست فلسطین کے قیام کا حامی ہے جس کا دارالحکومت القدس ہو، ناانصافی اور معصوم شہریوں کا قتل عام مزید تنازعات کو جنم دے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک جارح اور قابض ملک ہے، 70 سال پہلے اقوام متحدہ نے اپنی منظور کردہ قرار داد کے ذریعے اس مسئلہ کے حل کا فیصلہ کیا، غزہ پر اسرائیلی بمباری سے اسپتال، اسکول اور اقوام متحدہ کے دفاتر بھی محفوظ نہیں رہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ غزہ میں فوری طور پر انسانی ہمدردی کے تحت امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، غزہ کو امداد فراہم کرنے کے حوالے سے مصر کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.