Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

او آئی سی کی تصویر میں نگراں وزیراعظم کا پیچھے کھڑے ہونا نظروں میں آگیا

'جوہری ہتھیار رکھنے کی وجہ سے مسلم دنیا کا لیڈر ہونے کا دعویٰ کرنے والے ملک کیلئے یہ معنی خیز ہے'
شائع 11 نومبر 2023 10:08pm

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ غزہ پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ کے غیرمعمولی مشترکہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب میں موجود ہیں۔

یہ اجلاس غزہ کی صورت حال پرت بات چیت کیلئے سعودی عرب نے ہفتے کو ریاض میں بلایا تھا۔

اس سربراہی اجلاس کے دوران اسلامی رہنماؤں کی ایک تصویر سامنے آئی جس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے نگراں وزیر اعظم انوار الحق پچھلی صف میں کھڑے نظر آئے۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے پیچھے دوسری قطار میں کھڑے تھے، جو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان اور فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ پہلی قطار میں کھڑے تھے۔

اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کار باقر سجاد نے کہا کہ تصویر سے ظاہر ہوتا ہے سفارتی تبدیلیاں، معاشی چیلنجز اور جغرافیائی سیاسی باریکیاں کسی ملک کی بین الاقوامی حیثیت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر لکھا، ’او آئی سی سربراہی اجلاس کی تصویر کی پچھلی قطار میں پاکستان کے وزیر اعظم کی تصویر ابھرتی ہوئی حرکیات کی عکاسی کرتی ہے۔‘

ان کے اس تبصرے کے جواب میں ماہر بین الاقوامی تعلقات انو انور نے لکھا، ’یہ پاکستان کے لیے معنی خیز ہے، جو اکثر اپنے جوہری ہتھیار رکھنے کی وجہ سے مسلم دنیا کا لیڈر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ لیکن درحقیقت ناصرف خطے کی تباہی پر بلکہ اسلام آباد جاری جنگ پر پراسرار طور پر خاموش بھی ہے‘۔

ایک روز قبل وزیراعظم کاکڑ نے ریاض میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی اور اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قوتیں غزہ میں جنگ بندی اور فلسطینیوں بالخصوص بچوں کا قتل عام بند کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں

کیا امام کعبہ نے مسلمانوں کو ’غزہ جنگ سے دور رہنے‘ کا کہا ہے؟

عرب لیگ اور او آئی سی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف 5 نکاتی منصوبے پر ممالک تقسیم

دونوں رہنماؤں نے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور متاثرہ آبادی کو اہم انسانی امداد اور طبی امداد کی ہموار ترسیل پر زور دیا۔

نگران وزیرِ اعظم نے عرب و اسلامی ممالک کے اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ جنگی جرائم پراسرائیل کا محاسبہ کیا جائے ،اسرائیل کے مظالم اور ریاستی دہشتگردی کی اس مہم کو فوری طور پر روکا جائے۔ فوری غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محاصرے کو ختم اور غزہ کے لوگوں تک امداد کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔

Caretaker Prime Minister Anwar ul Haq Kakar

OIC Meeting

OIC Photo