وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کا فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کے لیے تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے عرب و اسلامی ممالک کے غیرمعمولی ہنگامی اجلاس کی سائیڈ لائن پر سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی قابض افواج کی جاری جارحیت اور تازہ ترین صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اس ملاقات کے بارے میں بتاتے ہوئے لکھا کہ ’وزیراعظم کاکڑ نے حرمین شریفین کے متولی اور ولی عہد شہزادہ کی مدبرانہ قیادت میں فلسطینی کاز کو فروغ دینے کے لیے مملکت سعودی عرب کے کردار اور کوششوں کو سراہا‘۔
نگراں وزیراعظم نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بگڑتی ہوئی صورت حال پر مشترکہ عرب اسلامی ایکشن کو تیار کرنے کے لیے سربراہی اجلاس بلانے کے بروقت اقدام پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کو محصور اور معصوم فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ اور اندھا دھند جارحیت سے روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
نگراں وزیراعظم نے مقبوضہ غزہ کی ناکہ بندی ہٹانے کی فوری ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرہ آبادی کو اہم انسانی امداد اور طبی امداد کی فراہمی میں آسانی ہو۔
وزیراعظم نے اسپتالوں، مہاجرین کیمپوں، اسکولوں اور رہائشی عمارتوں پر بمباری کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی جس کے نتیجے میں 10 ہزار سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
مزید پڑھیں
عرب لیگ اور او آئی سی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف 5 نکاتی منصوبے پر ممالک تقسیم
کیا امام کعبہ نے مسلمانوں کو ’غزہ جنگ سے دور رہنے‘ کا کہا ہے؟
انہوں نے اسرائیل فلسطین تنازعے کے منصفانہ اور پائیدار حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو بھی اجاگر کیا، جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر مبنی ہے، جس کی سرحدوں کے ساتھ ایک آزاد، خودمختار اور قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہو گا جو جون 1967 سے پہلے موجود تھیں، اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہوگا۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کے لیے پاکستان سعودی عرب کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
Comments are closed on this story.