Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

امریکا میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، ’کارکن نیویارک ٹائمز کی لابی میں داخل‘

مظاہرین نے غزہ میں جان سے ہاتھ دھونے والے صحافیوں سمیت فلسطینیوں کے نام پڑھ کر سنائے
شائع 10 نومبر 2023 10:57pm
نیویارک ٹائمز کے دفتر میں مظاہرین نے غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کے نام پڑھ کر سنائے۔ فوٹو: ایکس / @johnknefel
نیویارک ٹائمز کے دفتر میں مظاہرین نے غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کے نام پڑھ کر سنائے۔ فوٹو: ایکس / @johnknefel

امریکا میں احتجاج کے دوران مظاہرین نیویارک ٹائمز کے دفتر میں داخل ہوگئے۔ شرکاء نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے دوران میڈیا سے وابستہ افراد سمیت دیگر کی اموات کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔

انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی سڑکوں پر فلسطینی جھنڈے اٹھائے ہزاروں مظاہرین ، غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مڈ ٹاؤن مین ہیٹن سے ہوتے ہوئے نیویارک ٹائمز کے دفتر پہنچے۔

غصے میں بھرے کارکن نیویارک ٹائمز کے دفتر کی لابی میں گھس گئے۔ انھوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور علامتی طور پر اخبار کی کاپیاں فرش پر بکھیرتے ہوئے غزہ میں جان سے ہاتھ دھونے والے صحافیوں سمیت فلسطینیوں کے نام پڑھ کر سنائے۔

مظاہرین نے میڈیا پر الزام عائد کیا کہ اسرائیل حماس جنگ کی کوریج میں اس کا جھکاؤ اسرائیل کی طرف دکھائی دیا۔

احتجاج کے حوالے سے انڈیا ٹو ڈے نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے کے قریب میڈیا کارکنوں کی قیادت میں لوگوں کا ایک چھوٹا سا گروپ، جو خود کو ’رائٹرز بلاک‘ کہتے ہیں، بینرز کے ساتھ نیویارک ٹائمز کی لابی میں داخل ہوا‘۔

کارکنوں نے نیویارک ٹائمز کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عوامی طور پر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرے۔ ان میں سے کچھ نے فلسطینی جھنڈے لہرائے جبکہ دیگر نے غزہ میں مارے گئے فلسطینی شہریوں کے نام پڑھے جن میں 36 صحافی بھی شامل تھے۔ جن کی اموات کی تصدیق اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے بعد سے ہوئی تھی۔

مظاہرین کی جانب سے فرش پر بچھائے گئے اخبار کے جس صفحے پر فرائض کی انجام دہی کے دوران مرنے والے صحافیوں کی خبر تھی ، اس کا عنوان تھا، ”ہم نے اپنے ساتھیوں کو قتل کیا“۔

عمارت کی لابی میں موجود پولیس نے ایک گھنٹے کے اندر علاقے کو صاف کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ احتجاج کے سلسلے میں جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ احتجاج کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023

Gaza War