دور دراز سے لاہور ہائی کورٹ آنے والے سائلین کے کیسز مقامی عدالتوں میں منتقل
لاہور ہائیکورٹ میں انصاف کے حصول کے لیے دور دراز سے آنے والے سائلین کے کیسز ان کے قریبی بینچز میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے اورنوٹیفکیشن کے لیے سمری نگران پنجاب حکومت کو ارسال کردی گئی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے سائلین کو ان کی دہلیزِ پر انصاف کی فراہمی کا خواب پورا کردیا اور دور دراز سے آنے والی سائلین کو ان کی دہلیزِ پر انصاف کی فراہمی کو ہر ممکن بنانے کے لیے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے عملی اقدام کیے۔
چیف جسٹس نے میانوالی کے کیسز لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ کے بجائے راولپنڈی بینچ اور بھکر کے کیسز لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ کے بجائے ملتان بینچ میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے، جس سے سائلین کا قیمتی وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ مالی طور پر بھی ان کے اخراجات میں کمی آئے گی۔
میانوالی سے آنے والی سائلین کو لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پر سائل کیسز دائر کرنے کے لیے ساڑھے 6 گھنٹے اور واپس جانے میں بھی اتنا ہی وقت درکار ہوتا تھا، یعنی مجموعی طور پر میانوالی سے لاہور آنے والے سائل کو مجموعی طور پر 13 گھنٹے کا طویل سفر طے کرنا پڑتا تھا۔
میانوالی کے کیسز راولپنڈی بینچ میں منتقل کرنے کی منظوری دینے سے سائل بذریعہ موٹر وے میانوالی سے راولپنڈی بینچ میں کیسز دائر کر سکیں گے اور میانوالی سے راولپنڈی کا سفر بذریعہ موٹر وے صرف ایک گھنٹہ 40 منٹ میں طے ہوگا، جس سے سائلین با آسانی یہ سفر طے کرکے کیسز میں پیش ہوسکیں گے اور سائلین کے وقت کے ساتھ ساتھ سفری اخراجات میں بھی بچت ہوگی۔
بھکر کے سائلین بھی لاہور ہائیکورٹ کی پرنسپل سیٹ پر کیسز دائر کرنے جاتے ہیں، جس کے باعث بھکر سے لاہور کا سفر تقریبا 6 گھنٹے کا ہے اور مجموعی طور پر ایک سائل کو آنے اور جانے میں 12 گھنٹے کا سفر طر کرنا پڑتا تھا، چیف جسٹس نے سائلین کی مشکلات کے پیش نظر اور طویل مطالبہ کے بعد بھکر کے کیسز ملتان بینچ میں دائر کرنے کی مںظوری دے دی ہے جس کے بعد اب بھکر سے ملتان کا سفر سائلین اڑھائی گھنٹے میں طے کرکے با آسانی ملتان بینچ میں کیسز دائر کر سکیں گے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی زیر صدارت انتظامی کمیٹی کے اجلاس میں سائلین کے کیسز ان کی قریبی عدالتوں میں منتقل کرنے کی حتمی منظوری دے دی گئی ہے، اور نوٹیفکیشن کے لیے سمری نگران پنجاب حکومت کو ارسال کردی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.