اسمارٹ واچ نے ایک اور زندگی بچا لی
اسمارٹ واچ نے برطانوی کمپنی کے سی ای او کو موت کے منہ میں جانے سے بچالیا۔
برطانیہ میں ہاکی ویلز کے سی ای او پال وفام صبح کے وقت چہل قدمی کے لیے گھر سے نکلے اور کچھ ہی دیر بعد انہیں سینے میں شدید درد محسوس ہوا، اور وہ بے بس ہوگئے۔
42 سالہ پال وفام نے بتایا کہ میں مسوانسی کے علاقے مورسٹن میں واقع اپنے گھر کے قریب صبح 7 بجے کے قریب دوڑ رہا تھا کہ 5 منٹ بعد سینے میں شدید درد ہوا، اور میں ہاتھوں اور گھٹنوں کے بل سڑک پر بیٹھ گیا۔
پال وفام کا کہنا تھا کہ ابتدا میں مجھے گھٹن محسوس ہوئی لیکن چند لمحوں بعد مجھے ایسا لگا جیسے کوئی میرے سینے کو سختی سے دبا رہا ہے، مجھے شدید درد ہورہا تھا جو ناقابل یقین تھا، اس وقت میں خود کو بے بس محسوس کررہا تھا۔
سی ای او ہاکی ویلز کا کہنا تھا کہ میں نے سمارٹ واچ پہن رکھی تھی، اور خوش قسمتی سے میں اپنے گھر سے صرف 5 منٹ کی دوری پر تھا، میں نے کوشش کرکے سمارٹ واچ کے ذریعے اپنی بیوی لورا سے رابطہ کیا، جو فوری طور پر کار میں میرے پاس پہنچی اور مجھے اسپتال پہنچایا۔
پال وفام نے کہا کہ میری اہلیہ دوڑ کر اسپتال میں داخل ہوئی اور پیرا میڈکس کو بلایا، جنہوں نے فوری طور پر مجھے طبی امداد دی۔ دوران علاج انکشاف ہوا کہ میرے دل کی ایک شریان مکمل طور پر رک گئی تھی جس کے باعث مجھے دل کا دورہ پڑا تھا۔
پال وفام کے مطابق مجھے اسپتال کے کارڈیک سینٹر میں کیتھیٹرائزیشن لیبارٹری لے جایا گیا، جہاں میری بند شریان کو کھولی گئی اور میں مکمل صحت یاب ہونے کے لئے 6 دن تک اسپتال میں زیرعلاج رہا۔
واضح رہے کہ اسمارٹ واچز نے اس طرح کئی مواقع پر لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں، ایسے بہت سے واقعات سامنے آئے ہیں کہ جب سمارٹ واچز میں نصب دل کی دھڑکن، ای سی جی اور دیگر سینسرز کا استعمال کرکے صارفین نے اپنی صحت کے حوالے سے پیشگی مطلع ہونے پر اپنی زندگیاں بچائیں۔
Comments are closed on this story.