کیا موبائل فونز ’مردانہ کمزوری‘ کا باعث بن رہے ہیں؟
حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ عالمی سطح پر مرد کمزوری کا شکار ہوتے جا رہے ہیں، اور ان کی تولیدی صحت خطرناک حد تک گرتی جارہی ہے۔
اس کی وجہ تو کوئی نہیں جانتا اور اس حوالے سے صرف مفروضے ہی موجود ہیں، لیکن اب ایک نئی تحقیق مفروضوں میں ایک اور اضافہ کر دیا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق مردوں میں مخصوص کمزوری میں اضافے کی وجہ موبائل فون کا زیادہ استعمال بھی ہو سکتا ہے۔
سی این این کے مطابق اس تحقیق کے لیے ڈھائی ہزار سے زائد مردوں کے تولیدی سیمپلز لیے گئے، جس کے بعد سوئس محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال کاؤنٹ میں کمی کا سبب بن سکتا ہے۔
محققین کو ایسا کوئی ثبوت بھی نہیں ملا جس سے یہ ظاہر ہو کہ فون کو بیگ میں رکھنے کے بجائے جیب میں رکھنا تولیدی صحت کے حوالے سے کوئی کردار ادا کرتا ہے۔
اس تحقیق میں موبائل فون کے علاوہ بھی ایک طویل فہرست شامل کی گئی ہے۔
برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی میں حیاتیات، طب اور صحت کی فیکلٹی کے نائب ڈین ایلن پیسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’میں اس مشاہدے سے تجسس کا شکارہوں کہ جدید فور جی اور فائیو جی ورژن کے مقابلے پرانے ٹو جی اور تھری جی فونز کا تحقیق میں سب سے بڑا اثر دکھایا گیا۔ یہ چیز وضاحت طلب ہے‘۔
مزید پڑھیں
مردانہ فیشن کے بارے میں 11 ضروری باتیں، جو ہر مرد کو معلوم ہونی چاہئیں
ڈائپر کے نقصانات: کیا نیپیاں مردانہ بانجھ پن کا باعث بنتی ہیں
کچھ مردوں کے پستان دراصل کیوں بڑے ہوجاتے ہیں؟
افغانستان اور عراق میں تعیناتی کے بعد برطانوی فوجی“مردانہ قوت“ سے محروم
یہ فہرست ان عوامل پر مشتمل ہے، جو مردوں میں ”لو اسپرم کاؤنٹ“ کا باعث بنتے ہیں۔
اس فہرست میں تمباکو نوشی، موٹاپا، الکوحل کا استعمال اور نفسیاتی دباؤ بھی شامل ہیں۔
یہ تحقیق ماضی میں بڑھتے ہوئے ان خدشات کے بارے میں واضح ثبوت فراہم کرتی ہے، جن میں کہا گیا تھا کہ موبائل فونز سے خارج ہونے والی ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرو میگنیٹک فیلڈز انسانی تولیدی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔
اب تک اس بابت تحقیق صرف مختلف جانوروں پر کی گئی تھی۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ یہ تحقیق کو مردوں پر کی گئی ہے۔
اس تحقیق پر کام کرنے والے محقیقین کو اس بات کا ادراک ہے کہ یہ تحقیق کامل نہیں ہے، تاہم وہ مانتے ہیں کہ چونکہ مردوں پر پہلی بار اس طرح کا مطالعہ کیا گیا ہے تو یہ اس ضمن میں ایک مثبت اقدام ہے۔
تاہم کیئر فرٹیلیٹی کی چیف سائنٹیفک آفیسر ایلیسن کیمبل نے اس مطالعے کو ایک ”دلکش ناول“ قرار دیا۔
ان کے مطابق موبائل فون کا زیادہ استعمال کرنے والے مردوں کی تولیدی صحت میں گراوٹ کی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔
Comments are closed on this story.