Aaj News

بدھ, دسمبر 18, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

دھوکا دہی کیس میں فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ میں ایک روز کی توسیع

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، تحریری حکمنامہ جاری
اپ ڈیٹ 07 نومبر 2023 02:54pm
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری۔ فوٹو — فائل
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری۔ فوٹو — فائل

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے فواد چوہدری کے خلاف مقدمے میں مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا، فیصلے کا تحریری حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو دھوکا دہی کیس میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا۔

اس موقع پر فواد چوہدری کی اہلیہ حبا چوہدری بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی، جب کہ ملزم کے وکیل فیصل چوہدری اورعلی بخاری بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

پولیس نے کیس میں فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تو فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے سابق وزیر کو کیس سے ڈسچارج کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کردی۔

فواد چوہدری کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ مقدمے کے مطابق 50 لاکھ کےعوض دو بچوں کو سرکاری نوکری پر لگوانے کا وعدہ کیا گیا، لیکن کسی بھی قسم کا ایگریمنٹ سامنے نہیں ہے، اندھی ایف آئی آر فواد چوہدری کیخلاف درج گئی، شکایت کنندہ اور گواہ بھی سامنے نہیں آئے۔

عدالت نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ سے متعلق استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا۔ بعد ازاں اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پولیس کی استدعا پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ میں 1 روز کی توسیع کردی۔

عدالت کا تحریری حکمنامہ

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کی جانب سے فواد چوہدری کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، ملزم فواد چوہدری کے وکلاء نے فواد چوہدری کو مقدمے سے خارج کرنے کی استدعا کی۔

حکم نامے کے مطابق تفتیشی افسر نے موقف اپنایا کہ ملزم سے 50 لاکھ روپے کی رقم برآمد کرنی ہے، ملزم فواد چوہدری کو مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے، لیکن اس دوران تفتیش میں پیش رفت نہ ہوئی تو ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ فراہم نہیں کیا جائے گا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری کی جانب سے دائر دو درخواستوں پر متعلقہ ایس ایچ او سے رپورٹ طلب کی جاتی ہے، فواد چوہدری کی دونوں درخواستوں پر فیصلہ ایس ایچ او کی رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا، ملزم کو 8 نومبر 2023 کو دوبارہ عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔

فواد چوہدری کی گرفتاری

فواد چوہدری کو 4 نومبر ہفتے کے روز اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کی تصدیق ان کے بھائی فیصل چوہدری اور ان کی اہلیہ حبا فواد نے کی۔

فواد چوہدری کی اہلیہ اور بھائی فیصل چوہدری کے مطابق صبح اسلام آباد پولیس کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں کچھ لوگ آئے جو فواد کو لیکر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

فواد چوہدری 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

فواد چوہدری کو اتوار 5 نومبر کو ر فواد چوہدری کو بکتر بند کے ذریعے اسلام آباد کچہری پہنچایا گیا جبکہ پولیس ان کے چہرے کو کپڑے سے ڈھانپ کر عدالت پیشی کے لیے لائی۔

فواد چوہدری کے کچہری پہنچنے سے قبل ہی ان کے دونوں بھائی اور اہلیہ وہاں موجود تھے۔

فواد چوہدری کو ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا تو فواد چوہدری کے بھائی اور وکیل فیصل چوہدری نے اعتراض اٹھایا کہ فواد چوہدری کے چہرے پر کپڑا کیوں ڈالا گیا۔

مزید پڑھیں: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اسلام آباد سے گرفتار

فواد چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے میرے وکلاء سے ملنے دیا جائے، جس پر جج عباس شاہ نے انہیں وکلا سے ملنے کی اجازت دے دی۔

اسلام آباد پولیس نے عدالت سے فواد چوہدری کی 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور بتایا کہ فواد چوہدری کو ظہیر نامی شخص کی جانب سے درج ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا۔

پولیس نے عدالت میں ایف آئی آر بھی پڑھ کر سنائی، جس میں بتایا گیا کہ فواد چوہدری نے شہری ظہیر سے 50 لاکھ روپے لیے تھے اور نوکری کا وعدہ کیا تھا تاہم پیسے لے کر انہوں نے اسے نوکری نہیں دی اور جب شہری نے اپنے پیسے واپس لینے کا تقاضا کیا، تو فواد چوہدری کی جانب سے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔

فواد چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ میرے پھیھپڑوں کا مسئلہ ہے، مجھے ڈاکٹر تک رسائی دی جائے، مجھے بچوں سے ملنے کے لیے رسائی دی جائے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ظہیر نامی شخص اتنا سست ہے کہ عدالت بھی نہیں آسکے۔

عدالت نے فواد چوہدری کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

pti

Fawad Chaudhary

PTI Leaders arrested

Istehkam i Pakistan Party (IPP)