اسرائیلی جارحیت: او آئی سی کا غیر معمولی اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیلئے 12 نومبر کو غیر معمولی اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان کردیا۔ دوسری طرف قوام متحدہ کی اٹھارہ ایجنسیوں اور این جی اوز کے سربراہان نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری میں تیزی کے بعد اسلامی تعاون تنظیم نے فلسطینیوں کی شہادتوں میں اضافے کو دیکھتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کےخلاف تنظیم کا سربراہی اجلاس بلانے کا اعلان کردیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق اسلامی ممالک کا سربراہی اجلاس سعودی عرب کی دعوت پر بلایا جارہا ہے، سعودی عرب کے پاس اس وقت او آئی سی کی صدارت ہے، اجلاس ”ریاض“ میں منعقد ہوگا۔ جس میں فلسطینی عوام کےخلاف وحشیانہ اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اسرائیلی وزیر ثقافت امیچائی الیاہو کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جوہری بم گرانے کی دھمکی کو انتہا پسندی، نفرت انگیزی ، تشدد اور منظم دہشت گردی پر اکسانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے پیر کو جدہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی نسل کشی بین الاقوامی قانون، معاہدوں اور قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیان میں اسرائیل کے نسل پرستانہ بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ او آئی سی اس بیان کو دہشت گرد نسل پرستانہ نظریے کی توسیع کے طور پر دیکھتی ہے۔
بیان میں عالمی برادری سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت، روزانہ قتل عام اور نسل کشی کی مذمت کرنے اور اسے روکنے کے لیے موثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔
اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی اٹھارہ ایجنسیوں اور این جی اوز کے سربراہان نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
خط میں لکھا گیا کہ غزہ میں پوری آبادی کا محاصرہ اور حملہ کیا گیا ہے، ضروری اشیاء تک کی رسائی سے انکار کیا گیا ہے۔ لوگوں کے گھروں، پناہ گاہوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں پر بمباری کی گئی جو ناقابل قبول ہے۔
مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں سیکڑوں امدادی کارکن مارے جا چکے ہیں جن میں انروا کے اٹھاسی کارکن بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی اٹھارہ ایجنسیوں اور این جی اوز کے سربراہان نے مطالبہ کیا کہ فریق بین الاقوامی قانون کا احترام کریں۔ یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کی جائے۔ غزہ میں ایندھن سمیت خوراک، پانی، ادویات کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔
Comments are closed on this story.