فواد چوہدری پر 50 لاکھ روپے رشوت کے بعد سرکاری زمینوں پرقبضوں کا بھی الزام
اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو بھائی اور کزن سمیت سرکاری زمینوں پرقبضوں کے الزام میں طلب کرلیا ہے۔
شہری سے نوکری کے عوض 50 لاکھ روپے رشوت کے الزام میں گرفتار سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر اب سرکاری زمینوں پر قبضوں کا بھی انکشاف ہوا ہے، اور اینٹی کرپشن نے انہیں بھائی سمیت آج طلب کرلیا ہے۔
اینٹی کرپشن کے مطابق فواد چوہدری پر بھائیوں اورکزن کے ساتھ مل کر سرکاری زمینوں پرقبضوں کا الزام ہے، جس پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے انہیں آج 11 بجے طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔
اینٹی کرپشن راولپنڈی کی جانب سے فواد چوہدری، بھائی فرازچوہدری اور کزن فوق شیرباز کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ فوادچوہدری پر بھائی اور کزن کے ساتھ مل کر سرکاری زمینوں پر قبضوں کا الزام ہے، جس کی انکوائری کرنی ہے۔ تینوں ملزمان 11 بجے اینٹی کرپشن راولپنڈی آفس پیش ہوں۔
فواد چوہدری کی گرفتاری
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو ہفتہ 4 نومبر کی صبح اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کی تصدیق ان کے بھائی فیصل چوہدری اور ان کی اہلیہ حبا فواد نے کی۔
فواد چوہدری کی اہلیہ اور بھائی فیصل چوہدری نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فواد چوہدری صبح ناشتہ کررہے تھے کہ اسلام آباد پولیس کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں کچھ لوگ آئے اور انہیں لیکر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
فواد چوہدری پر 50 لاکھ روپے رشوت کا الزام
گزشتہ روز اسلام آباد پولیس سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو منہ پر کپڑا ڈال کر اسلام آباد کچہری لائی اور عدالت کے سامنے پیش کیا۔
اسلام آباد پولیس نے عدالت سے فواد چوہدری کی 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور بتایا کہ فواد چوہدری کو ظہیر نامی شخص کی جانب سے درج ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے عدالت میں ایف آئی آر بھی پڑھ کر سنائی، جس میں بتایا گیا کہ فواد چوہدری نے شہری ظہیر سے 50 لاکھ روپے بطور رشوت لیے تھے اور نوکری کا وعدہ کیا تھا تاہم پیسے لے کر انہوں نے اسے نوکری نہیں دی اور جب شہری نے اپنے پیسے واپس لینے کا تقاضا کیا، تو فواد چوہدری کی جانب سے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔
فواد چوہدری دو روزہ جسمانی ریماڈ پر پولیس کے حوالے
فواد چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے میرے وکلاء سے ملنے دیا جائے، جس پر جج عباس شاہ نے انہیں وکلا سے ملنے کی اجازت دے دی۔
فواد چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ میرے پھیھپڑوں کا مسئلہ ہے، مجھے ڈاکٹر تک رسائی دی جائے، مجھے بچوں سے ملنے کے لیے رسائی دی جائے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ظہیر نامی شخص اتنا سست ہے کہ عدالت بھی نہیں آسکے۔
عدالت نے فواد چوہدری کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
Comments are closed on this story.