برطانیہ بھر میں ہزاروں افراد فلسطین کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے
برطانیہ کے درجنوں شہروں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں، جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور مطالبہ کیا کہ معصوم شہریوں پر حملے بند کیے جائیں۔ کئی ریلیوں میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں شیفیلڈ، مانچسٹر اور گلاسگو میں مظاہرین کو فلسطینی پرچم لہراتے اور ”جنگ بندی“ کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ چوتھا ویک اینڈ ہے جب 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے مانچسٹر شہر اور دیگر مقامات پر ریلیاں نکالی گئی ہیں۔
اس دوران کچھ گرفتاریاں بھی ہوئیں۔
میٹروپولیٹن پولیس نے بتایا کہ لندن کے پکاڈیلی سرکس میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے ایک پر ’نفرت کو ہوا دینے والا پلے کارڈ‘ دکھانے کا الزام ہے۔
پولیس کے مطابق دیگر دو کو امن عامہ خراب کرنے کے جرم اور پولیس افسر پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
گزشتہ ماہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہر ہفتہ کو لندن اور عالمی سطح پر دیگر شہروں میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے کیے جاتے ہیں۔
احتجاج کے منتظمین میں سے ایک ”اسٹاپ دی وار کولیشن“ نے بی بی سی بتایا کہ اس ہفتے کے آخر میں برطانیہ بھر کے محلوں، قصبوں اور شہروں میں بڑے پیمانے پر ریلی کے بجائے مقامی مظاہروں کا ایک سلسلہ منظم کیا جائے گا۔
لندن میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی مہم میں ہزاروں مظاہرین نے ٹرافالگر اسکوائر میں مظاہرہ کیا، اس کے بعد ایک ریلی میں ضم ہوگئے، مانچسٹر میں بھی ہزاروں افراد جمع ہوئے۔
بیلفاسٹ، ایڈنبرا، کارڈف، لیورپول اور لیڈز میں بھی فلسطین حامی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، جن میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اس ہفتے کے آخر میں چھوٹے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے برعکس اگلے ہفتے ”یومِ جنگ بندی“ پر ایک بڑی ریلی نکالنے کا منصوبہ ہے جسے وزیرِ اعظم رشی سنک نے ”اشتعال انگیز اور بے عزتی“ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے اس خطرے کی طرف اشارہ کیا کہ وسطی لندن میں سینوٹاف سمیت جنگی یادگاروں کی ”بے حرمتی“ ہو سکتی ہے۔
ہر سال 12 نومبر ”یادگاری اتوار“ کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن ہزاروں فوجی اور خواتین عام طور پر سینوٹاف سے گزرتے ہیں اور سینیئر سیاست دان اور شاہی خاندان کے لوگ مرنے والوں کو یاد کرنے کے لیے پھول چڑھاتے ہیں۔
لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے کے آخر میں ایک ”اہم“ پولیسنگ اور سیکورٹی آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
میٹ اور مارچ کے منتظمین دونوں کا کہنا ہے کہ مظاہرین کا وائٹ ہال کے قریب جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جہاں سینوٹاف واقع ہے۔
Comments are closed on this story.