مغربی یورپ میں سمندری طوفان ’سیاران‘ کی تباہی، 12 افراد ہلاک
مغربی یورپ میں سمندری طوفان سیاران کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ مختلف شہروں میں متعدد حادثات میں 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ طوفان سے جہاں سمندر میں طغیانی آئی وہاں موسلادھار بارش کے بعد دریاؤں کے کٹاؤ سے بھی شہریوں کو نقصان اٹھانا پڑا۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق اٹلی کے حکام نے کہا ہے کہ وسطی علاقے ٹسکنی میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ٹسکنی کے گورنر یوجینیو گیانی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک 85 سالہ شخص بھی شامل ہے جو فلورنس کے شمال مغرب میں مونٹیمورلو میں اپنے گھر کی نچلی منزل پر ڈوب کر ہلاک ہوا تھا۔
فلورنس کے میئر ڈیریو نارڈیلا نے کہا کہ شہر میں صورتحال نازک ہے کیونکہ دریائے ارنو کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔
یورپ میں تیز ہواؤں کی وجہ سے درختوں کے گرنے سے زیادہ تر ہلاکتیں ہوئیں۔ بیلجیئم کے شہر گینٹ میں ایک پانچ سالہ یوکرینی لڑکا اور ایک 64 سالہ خاتون درخت کی بڑی شاخیں گرنے سے جان سے گئیں۔
اس سے قبل شمالی فرانس کے علاقے آئسنے میں درخت گرنے سے ایک ٹرک ڈرائیور ہلاک ہو گیا تھا اور فرانسیسی حکام نے بندرگاہ والے شہر لی ہیور میں اپنی بالکونی سے گرنے والے ایک شخص کی موت کی بھی اطلاع دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں :
سمندری طوفان کے ٹکرانے سے امریکا میں شدید تباہی
لیبیا: سمندری طوفان کی تباہی، اموات11 ہزار سے تجاوز کرگئیں
تائیوان میں سمندری طوفان کوئینو کی تباہی
ہالینڈ کے شہر وینرے میں ایک شخص، وسطی میڈرڈ میں ایک خاتون اور جرمنی میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا۔
شمال مغربی ساحل پر طوفان کی وجہ سے گزشتہ روز تقریبا 1.2 ملین (12 لاکھ) فرانسیسی گھر بجلی سے محروم ہوگئے تھے۔
طوفان کی وجہ سے بیلجیئم میں ریل، فضائی اور بحری آمدورفت میں خلل پڑا جہاں اینٹورپ کی بندرگاہ بند کر دی گئی اور برسلز سے آنے والی پروازوں میں خلل پڑا۔
فرانس کی قومی محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی برٹنی کے علاقے میں ہوا کے جھونکے ’غیر معمولی‘ تھے اور ’بہت سے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں‘۔
مقامی محکمہ موسمیات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شمال مغربی ساحل کے سرے پر پوائنٹ دو راز کے مقام پر 207 کلومیٹر فی گھنٹہ (129 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے ہوائیں چلیں جبکہ بندرگاہ والے شہر بریسٹ میں 156 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلی۔
Comments are closed on this story.