ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے پنجاب میں اسموگ کی وجہ کا بھانڈا پھوڑ دیا
ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے بھارتی پنجاب کے کھیتوں میں آگ لگانے کے واقعات میں اچانک اضافے کو اسموگ کی وجہ قرار دے دیا، اور ماہرین ماحولیات کے مطابق شمالی ہندوستان اور پاکستانی پنجاب میں ہوا کا معیار انتہائی خطرناک ہوگیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ ناسا کی رپورٹ اور تصویریں بھارت کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔
لاہور اور پنجاب میں اسموگ میں بے انتہا اضافے کی وجہ سامنے آگئی ہے، ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر نے پاکستانی پنجاب اور بھارتی پنجبا میں اسموگ کی وجہ کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔
ناسا سیٹلائٹ کی تصاویر میں بھارتی پنجاب کے کھیتوں میں آگ لگانے کے واقعات میں اچانک اضافے کو اسموگ وجہ قرار دیا گیا ہے۔
ناسا کے مطابق بھارت میں فصلوں کو آگ لگانے کے واقعات میں بے انتہا اضافہ ہوا، بھارتی کھیتوں میں آگ کے واقعات میں740 فیصد اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے پاکستانی پنجاب میں اسموگ میں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب سیٹلائٹ پر جاری تصاویر نے بھارتی آلودگی کا بھی بھانڈا پھوٹ دیا ہے۔ ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ شمالی ہندوستان اور پاکستانی پنجاب میں ہوا کا معیار انتہائی خطرناک ہوگیا ہے، اسموگ سے صحت پر انتہائی برے اثرات مرتب ہونے سے ہماری عمریں کم ہو رہی ہیں۔
ناسا کی رپورٹ اور تصویریں بھارت کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بھارتی پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناسا کی رپورٹ کیمطابق انڈین پنجاب میں فصلوں کی باقیات جلانے میں خطرناک حدتک اضافہ ہو چکا ہے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ صرف ایک ہی دن میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں 740 فیصد اضافہ ہوا، ناسا کی رپورٹ اور تصویریں بھارت کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
دوسری جانب محسن نقوی سے امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز نے بھی ملاقات کی، جس میں مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ خصوصا اسموگ سے نمٹنے کیلئے اشتراک پر تبادلہ خیال ہوا۔
نگراں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ملک میں فصلوں کی باقیات جلانے سے لاہور اور دیگر شہروں میں اسموگ میں بہت اضافہ ہوا ہے، اسموگ سے نمٹنے کیلئے دوست ممالک کی تکنیکی معاونت چاہتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کا آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ بیان حلفی کے باوجود دوبارہ خلاف ورزی ہو تو فیکٹری کو مسمار کر دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے حکم دیا کہ جو فیکٹریاں کالا دھواں چھوڑ رہی ہیں، انہیں سیل کیا جائے، جب تک وہ بیان حلفی نہیں دیں گے تو ان فیکٹریوں کو ڈی سیل نہیں کیا جائے گا۔ فیکٹری مالکان سے یہ بیان حلفی لیں کہ اگر دوبارہ خلاف ورزی ہوئی تو فیکٹری کو مسمار کر دیا جائے گا۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کریں گے، ہم نے ٹریفک پولیس کو بھی ہدایت کی ہے کہ اسموگ پھیلانے والی گاڑیوں کو بند کیا جائے، ہم نے سائیکلنگ کے رجحان کے لیے بھی کافی اقدامات کیے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پی ڈی ایم اے تو سویا ہوا ہے، ہم ان کو جگاتے ہیں، اگر کوئی گاڑی اسموگ کا باعث بن رہی ہے تو اس کی تصویریں بنائیں، اگلے سال سے ہمیں شروع میں ہی بڑے اقدامات اٹھانے پڑیں گے، یہ دو ماہ بہت اہم ہیں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed on this story.