نیدرلینڈز کو 7 وکٹوں سے شکست، افغانستان ورلڈکپ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 34 ویں میچ میں افغانستان نے نیدرلینڈز کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر ایونٹ میں چوتھی کامیابی حاصل کرلی۔
نیدرلینڈ کی جانب سے دیے گئے 180 رنز کا مطلوبہ ہدف افغانستان نے 32 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
افغانستان نے نیدرلینڈز کے خلاف جیت کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر 8 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں پوزیشن حاصل کرلی اور سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوگیا ہے۔
پوائنٹس ٹیبل پر بھارت 14 پوائنٹس کے ساتھ پہلے ہی سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکا ہے جبکہ جنوبی افریقا 12 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ 8 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے اور چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔
افغانستان 7 میچز میں 4 میں کامیابی کے بعد 8 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کا چھٹا نمبر ہے۔
لکھنؤ میں کھیلے جارہے میچ میں نیدرلینڈز نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
افغان بولرز کے سامنے نیدرلینڈز کی ٹیم جم کرنہ کھیل سکی اور 47 ویں اوور میں 179 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
نیدر لینڈز کی بیٹنگ
نیدرلینڈز کی جانب سے اننگز کا آغاز اوپننگ بیٹر ویسلے بیریسی اور میکس اوڈاؤڈ نے کیا تاہم ویسلے بیریسی میچ کے پہلے اوورز میں ہی مجیب الرحمان کی پانچویں گیند پر ایک رن بناکر آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد رحمت اللہ عمر زئی نے میکس اوڈاؤڈ کو 42 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ کردیا۔
نیدرلینڈز کے کولن ایکرمین 29 رنز، اسکاٹ ایڈورڈز صفر، بس ڈی لیڈی 3 اور لوگن وین بیک 2 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، اس کے علاوہ روئیلوف وین ڈر مروے11، وین میکرین 4 اور ثاقب ذوالفقار نے 3 رنز اسکورکیے جبکہ آریان دت 10 رنزبناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
نیدرلینڈز کی طرف سے سائبرانڈ 58 رنزبنا کرٹاپ اسکورر رہے، ان کی اننگز میں 6 چوکے شامل تھے۔
افغان بولرز کے سامنے نیدرلینڈز کی ٹیم پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور 46.3 اوورز میں 179 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی اور افغانستان کے لیے 180 رنز کا ہدف سیٹ کیا۔
افغانستان کے محمد نبی نے 3 وکٹیں حاصل کیں، نوراحمد نے 2 اور مجیب الرحمان نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا جبکہ نیدرلینڈز کے 4 بیٹرز رنز آؤٹ ہوئے۔
افغانستان کی بیٹنگ
نیدر لینڈز کے 180 رنز کے تعاقب میں افغانی اوپنرز نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو ابتدا میں افغانستان کو 27 رنز کے مجموعی اسکور پر پہلی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا جب رحمان اللہ گرباز 10 رنز بنا کر وین بِک کی گیند پر ایڈورڈز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
افغانستان کی دوسری وکٹ 55 کے مجموعی اسکور پر گری جب ابراہیم زدران 20 رنز بنا کر ڈِر مروے کی گیند پر وِین بِک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
افغانستان کو تیسرا نقصان 129 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا، رحمت شاہ 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہیں ثاقب ذولفقار نے پویلین بھیجا۔
اس کے بعد ٹیم کو فتخ دلانے میں حشمت اللہ شاہدی اور عظمت اللہ عمرزئی نے اہم کردار ادا کیا، حشمت اللہ شاہدی نے 56 اور عظمت اللہ عمرزئی 31 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
اور یوں افغانستان نے 180 رنز کا ہدف باآسانی 3 وکٹوں نے نقصان پر پورا کرتے ہوئے میگا ایونٹ میں مسلسل تیسری کامیابی حاصل کرلی۔
افغانستان نے پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان سے 5 ویں پوزیشن ایک بار پھر چھین لی جبکہ پاکستان اپنا آٹھواں میچ کل نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔
نیدرلینڈز کی جانب سے لوگان وین بک رولف وین در مروے اور ثاقب ذولفقار نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
افغانستان کے محمد نبی کو شاندار کارکردگی دکھانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
افغانستان ٹیم اب اپنے اگلے 2 میچ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔
میچ کا ٹاس
آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ وکپ 2023 کا 34واں میچ لکھنؤ کے ایکانہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے، جس کا ٹاس نیدرلیںڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ٹاس کے موقع پرنیدرلیںڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے کہا کہ کوشش کریں گے میچ میں کامیابی سمیٹ کر سیمی فائنل کھیلنے کی امیدوں کو برقرار رکھیں۔
اس موقع پر افغان ٹیم کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے کہا کہ کوشش ہوگی فتح سمیٹیں اور چیمپئینز ٹرافی کے لیے براہ راست کوالیفائی کریں۔
دونوں ٹیموں میں تبدیلیاں
افغانستان کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی نوین الحق کی جگہ رحمت شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا جبکہ نیدرلینڈز نے 2 تبدیلیاں کی ہیں، وکرم جیت سنگھ اور شارز احمد کی جگہ ریلوف وین مروے اور ثاقب ذوالفقار کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔
افغانستان کی پلیئنگ الیون
رحمن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، عظمت اللہ عمرزئی، اکرام علی خیل، محمد نبی، راشد خان، مجیب الرحمان، نور احمد، فضل حق فاروقی شامل ہیں۔
نیدر لینڈ کی پلیئنگ الیون
چمیکس او ڈاؤڈ، ویسلے بیریسی، کولن ایکرمین، سائبرینڈ اینجلبریچ، سکاٹ ایڈورڈز (کپتان)، باس ڈی لیڈ، ثاقب ذوالفقار، لوگن وین بیک، روئیلوف وین ڈیر مروے، آریان دت، پال وین میکرین شامل ہیں۔
دونوں ٹیموں نے اس ورلڈ کپ میں بڑی ٹیموں کو شکست دی ہے لیکن افغانستان کا پلڑا اس میں بھاری ہے کیونکہ اس نے انگلینڈ، سری لنکا اور پاکستان کو شکست دی جبکہ نیدر لینڈ نے جنوبی افریقا اور بنگلہ دیش کو شکست سے دوچار کیا۔
افغانستان کے پاس ورلڈ کپ کے اپنے پہلے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کا اچھا موقع ہے، کیونکہ افغانستان کے 6 میچوں میں 6 پوائنٹس ہیں اور اپنے سارے میچ جیت کر 12 پوائنٹس حاصل کر سکتا ہے لیکن افغانستان کے آنے والے میچز قدر مشکل ہو سکتے ہیں کیونکہ نیدر لینڈ کے بعد بقیہ میچوں میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
نیدر لینڈ کے لیے ناک آؤٹ سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے امکانات کم ہیں، ان کے پاس 6 میچوں میں 4 پوائنٹس ہیں، اگلے سارے میچز جیتنے کے بعد وہ 10 پوائنٹس حاصل کر سکیں گے۔
پوائنٹس ٹیبل کی صورت حال
افغانستان کی ٹیم 6 پوائنس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر چھٹے نمبر پر موجود ہے جبکہ نیدر لینڈز 4 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔
چیمپئنز ٹرافی کی لڑائی
افغانستان اور نیدر لینڈز سیمی فائنل کی دوڑ میں تو شامل ہیں ہی لیکن دونوں ٹیمیں چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی جگہ برقرار رکھنے کی بھی کوشش کریں گی۔
آخری 5 میچوں کا رزلٹ
آخری 5 میچوں کا رزلٹ دیکھا جائے تو افغانستان نے 5 میں سے 3 میچوں میں فتح حاصل کی ہے جبکہ نیدر لینڈ 5 میں سے 2 میچوں میں فتح حاصل کر سکا ہے۔
ہیڈ ٹو ہیڈ
دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ 9 میچوں میں آمنے سامنے آئے ہیں، جن میں سے 7 میچوں میں افغانستان نے نیدر لینڈ کو شکست سے دوچار کیا ہے۔
پچ اینڈ کنڈیشن
لکھنو کے ایکانہ کرکٹ اسٹیڈیم میں پچ اسپنرز کے لیے سازگار سمجھی جاتی ہے، ورلڈ کپ کے دوران اس پچ پر ابھی تک سب سے زیادہ اسکور کرنے والی ٹیم ساؤتھ افریقہ ہے۔
Comments are closed on this story.