Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسرائیل کا جبالیہ کیمپ پر دوبارہ حملہ، متعدد یرغمال غیر ملکی ہلاک، رفاہ کراسنگ کھول دی گئی

8600 سے زائد فلسطینی شہید، حماس کی کارروائی میں 324 اسرائیلی فوجی ہلاک
اپ ڈیٹ 01 نومبر 2023 08:07pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

آج غزہ پر اسرائیلی بمباری کا 26واں روز ہے، اسرائیل نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو دوبارہ نشانہ بنایا ہے، گزشتہ رات اسرائیل کی شدید بمباری سے مزید 216 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیل نے گزشتہ 24 گھنٹے میں گیارہ ہزار اہداف کو نشانہ بنایا، جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 600 سے تجاوز کرگئی، جبکہ 23 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کہ جبالیہ کیمپ حملے میں 7 یرغمالی بھی ہلاک ہوئے، ہیں ہلاک ہونے والوں میں 3 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ امریکا اسرائیلی فوج کی حمایت بند کرے، عرب ممالک فلسطینیوں کی حمایت اور مظاہرے جاری رکھیں، ساتھ ہی عالمی برادری اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے کوشش کرے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالی صیہونی فورسز کے حملوں کا شکار ہورہے ہیں، نیتن یا ہو جھوٹے دعوے کررہا ہے، ہم نے ثالثی کا کردار ادا کرنے والوں سے کہا ہے قتل عام روکا جائے۔

رپورٹ کے مطابق 3 ہزار 500 سے زائد بچے اسرائیلی بمباری کا شکار ہوچکے ہیں۔

غزہ میں کی گئی شدید بمباری میں 21 اسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ تباہ شدہ مکانات کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

گزشتہ روز ہوئی جبالیہ کیمپ پر وحشیانہ بمباری میں 30 رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور 400 افراد شہید ہوئے، جبالیہ کیمپ حملے میں تین غیر ملکیوں سمیت سات یرغمالی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ تین ہزار کے قریب لوگوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جبالیہ کیمپ پر حملے میں سینکڑوں جانیں ضائع ہوئیں، ایسے قابل مذمت عمل کو کبھی معاف نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کو قتل عام کو ختم کرنے کے لیے اقدامات لینے ہوں گے۔

بدھ کو اسرائیلی بمباری سے غزہ کے علاقے خان یونس میں مزید بارہ فلسطینی شہید ہوئے، مغربی کنارے پر اسرائیلی حملوں میں مزید چار فلسطینی شہید ہوئے جس کے بعد مغربی کنارے پر شہید فلسطینیوں کی تعداد 130 ہوگئی۔

حماس کی زمینی جوابی کارروائی میں نواسرائیلی فوجی مارےگئے، غزہ جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 324 ہوگئی۔

دوسری جانب رفاہ کراسنگ لوگوں کی آمدورفت کےلیے پہلی بار کھول دی گئی ہے، اور 500 غیر ملکیوں اور دہری شہریت رکھنے والے فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔ 81 زخمی فلسطینیوں کو بھی علاج کے لیے مصر لے جایا جائےگا۔

غزہ میں داخل ہونے والی امدادی ترسیل میں اب تک ایندھن شامل نہیں، ایک دن میں صرف 59 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔

فلسطینی نسل کشی نے عالمی ضمیر جھنجوڑنا شروع کردیا ہے، جنوبی امریکا کے ملک بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کردیے، کولمبیا اور چلی نے اپنے سفیر اسرائیل سے واپس بلالیے۔

فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے میں ناکامی پر اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن کے نیویارک آفس کے سربراہ کریگ موخیبر مستعفی ہوگئے۔

انہوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق والکر ترک کے نام خط میں لکھا کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ ہر لحاظ سے نسل کشی ہے، فلسطین میں یورپی نسل پرستانہ آبادکاری منصوبہ آخری مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، اس مرحلے میں آبائی فلسطینیوں کی باقیات کو جلد از جلد ختم کرنا مقصد ہے، امریکا، برطانیہ اور بیشتر یورپی ممالک اس خوفناک حملے میں برابر کے شریک ہیں۔

israeli air strikes

Hamas Israel attack 2023

Jabalia Camp

Rafah Crossing