فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ پر اقوام متحدہ کا عہدیدار مستعفی
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے نیویارک کے دفتر کے ڈائریکٹر فلسطینیوں کی ’نسل کشی‘ پر مُستعفی ہوگئے۔
گارڈیئن کے مطابق عہدیدار نے اس بات پر احتجاج کرتے ہوئے اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے کہ اقوام متحدہ فلسطین میں ہونے والی اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں شہید فلسطینی شہریوں کی نسل کشی کو روکنے میں ”ناکام“ ہوگیا، انہوں نے امریکا، برطانیہ اور یورپ کے بیشتر ممالک کو حملوں میں شریک قرار دے دیا۔
کریگ مخیبر نے 28 اکتوبر کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر وولکر ترک کو خط لکھا کہ نیویارک سے یہ میری آپ سے آخری بات ہوگی۔
کریگ مخیبر اپنی ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر ہم اپنی آنکھوں کے سامنے ایک نسل کشی دیکھ رہے ہیں اور جس تنظیم کے لیے ہم نوکری کر رہے ہیں، وہ اس کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اس سے پہلے بھی دنیا میں ہونے والی نشل کشی کو رکنے میں ناکام رہا ہے، فلسطینی عوام کے موجودہ کی جڑیں نسلی قوم پرست نوآبادیاتی آبادکاری کے نظریے سے جڑی ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
لاطینی امریکہ کے ممالک نے اسرائیل سے تعلقات توڑ لیے
اسرائیل کی 7 برس پرانی خفیہ دستاویز میں حماس جنگ کے حیران کن انکشافات
فلسطینیوں کو پرامن جدوجہد سے کچھ نہیں ملا، اسرائیل مسلح مزاحمت ختم نہیں کر سکتا، فرید زکریا
کریگ مخیبر نے کہا کہ امریکا، برطانیہ اور یورپ کا بیشتر حصہ نہ صرف جنیوا کنونشنز کے تحت اپنے معاہدے عمل درآمد کرنے سے انکار کر رہے تھے بلکہ وہ اسرائیل کے حملے کو مسلح کرنے کے ساتھ ہی سیاسی اور سفارتی کور بھی فراہم کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ کریگ مخیبر 1992 سے اقوام متحدہ کے لیے کام کر رہے تھے، اس دوران انہوں نے بہت سے نمایاں کردار ادا کیے ہیں، وہ فلسطین، افغانستان اور سوڈان میں انسانی حقوق کے ایک سینئر مشیر کے طور پر کام کرچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.