250 سال پرانے ٹوکن سے آج بھی مفت تھیٹر دیکھیں
سنہ 1766 کا ایک تھیٹر ٹوکن جواسکے مالک کولامحدود شوز دیکھنے کی اجازت دیتا ہے اب نیلام ہونے جا رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جو بھی اس ٹوکن کی بہترین قیمت لگائے گا وہ ایک بار پھر سے اس تھیٹر میں جا کر مفت کے شوز دیکھ سکےگا۔
برطانیہ کے شہر برسٹل میں واقع برسٹل اولڈ وک کے تھیٹر کے سب سے شروع کے شراکت داروں کے لیے 50 ٹوکن تیار کیے گئے تھے جنھیں وہ وہاں پر ہونے والی کسی بھی پرفارمنس کو فری دیکھ سکتے تھے۔
برسٹل اولڈ ویک کے مطابق ’ہم تصدیق شدہ تمام ٹوکنز کے لیے اپنی پالیسی کی حمایت کرتے ہیں‘۔
ان کے مطابق ’اگر یہ ٹوکن واقعی مستند ہے تو ہم اپنی پالیسی کا احترام کریں گے اور اسکےمالک کو مفت ٹکٹ فراہم کریں گے۔‘
ولٹ شائر نیلامی گھر اس بات کی توقع کر رہا ہے کہ 35نمبر والا یہ ٹوکن یقینا 1500 سے 2500 پاؤنڈ کے درمیان فروخت ہوگا۔
اس کے 50 شراکت دار تھے جن میں سے ہر کسی نے تھیٹر کی تعمیر کے لیے 50 پاؤنڈ جمع کروائے تھے جو کہ اس زمانے میں( 18ویں صدی) ایک بڑی رقم تھی۔
ان افراد کو اس کے بدلے ایک چاندی کا ٹوکن دیا گیا تھا۔
اس ٹوکن کے ایک رخ پرلکھا ہے کہ ’اس ٹکٹ کا مالک (تھیٹر) میں نمائش کی جانے والی ہر پرفارمنس کو دیکھنے کا حقدار ہے۔‘
##مزید پڑھیں
برطانوی دور کا خزانہ بھارتی مزدوروں کو ملا، افسران نے چوری کر لیا
پشاور کا شہری سالوں پرانی نایاب اشیاء رکھنے کا شوقین
پاکستانی دو روپے کی قدر امریکی ڈھائی ڈالر کے برابر
جبکہ اس کے دوسرے رخ پر ’کنگ سٹریٹ، بسٹل تھیٹر 30 مئی 1766‘ لکھا ہوا ہے۔
1791 میں ایسا ہی ایک ٹکٹ 30 پاؤنڈ میں پیش کیے جانے کا ریکارڈ موجود ہے جس سے اس بات کی وضاحت ہوجاتی ہے کہ یہ ٹکٹ کتنا قیمتی تھا۔
ٹکٹ نمبر35 شیئر ہولڈر ولیم جونز کو 1766 میں دیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.