Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

9 مئی کے راولپنڈی میں مقدمات: پولیس کو عمران اور شاہ محمود سے تفتیش کی اجازت مل گئی

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے گجرانوالہ پولیس کی عمران خان سے تفتیش کی درخواست مسترد کردی
شائع 27 اکتوبر 2023 07:48pm

سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے 9 مئی واقعات سے متعلق راولپنڈی میں مقدمات میں پولیس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے تفتیش کی اجازت دے دی جبکہ گوجرانولہ پولیس کی سابق وزیراعظم سے تفتیش کی درخواست مسترد کردی گئی۔

راولپنڈی پولیس کو سابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سے تفتیش کی اجازت مل گئی، خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 9 مئی کے کیسز میں راولپنڈی پولیس کو تفتیش کی اجازت دی۔

راولپنڈی پولیس کے افسر سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔

پولیس افسر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل میں شامل تفتیش کرنا ہے۔

اس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ کیا اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو شاملِ تفتیش کیا گیا؟۔

راولپنڈی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ دونوں کو شاملِ تفتیش نہیں کیا، شریک ملزمان کے بیانات پر شامل تفتیش کرنا ہے، ہمارے پاس راولپنڈی میں 9 مئی واقعات سے متعلق ایف آئی اے کی رپورٹ بھی موجود ہے۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف درج مقدمات کا جائزہ لیا۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ قانون کے مطابق صرف تفتیش کرنے کے لیے اجازت دے رہا ہوں۔

گجرانوالہ پولیس کی عمران خان سے تفتیش کی درخواست مسترد

دوسری جانب جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے گوجرانوالہ پولیس کی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کی درخواست مسترد کردی۔

گوجرانوالہ پولیس کے افسر بھی جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت میں پیش ہوئے اور چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش کے لیےعدالت سے اجازت مانگی۔

پولیس افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ تھانہ کینٹ گجرانوالہ میں مقدمہ درج ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی تفتیش کی اجازت چاہیئے، ممبر جےآئی ٹی ہوں، 9 مئی کے مقدمے میں تفتیشی افسر ہوں۔

تفتیشی افسر نے ریکارڈ جج ابوالحسنات ذوالقرنین کو پڑھنے کے لیے دیا۔ پولیس افسر نے کہا کہ کینٹ گجرانوالہ پر حملہ ہوا، 14 پولیس ملازم زخمی ہوئے۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ پہلے تفتیش نہیں کی کیا، شریک ملزمان کو شامل تفتیش کیا؟ جس پر پولیس اہلکار نے کہا کہ نہیں، پہلے چیئرمین پی ٹی آئی سے تفتیش نہیں کی، قتل، اقدامِ قتل اور دہشت گردی کی دفعات لگی ہوئی ہیں، سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیں لیکن ایف آئی اے کی رپورٹ ابھی نہیں آئی۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے کیوں شامل تفتیش کر رہے ہیں؟ ایف آئی اے رپورٹ کے بغیر کیسے یقین ہے، چیئرمین پی ٹی آئی جرم میں شامل ہیں؟ آپ کو یقین ہی نہیں عمران خان وقوعہ میں شامل ہیں بھی یا نہیں، پہلے سوشل میڈیا اکاؤنٹ دیکھیں پھر درخواستِ دیکھوں گا، میں صاف جج ہوں، دھکا پروگرام نہیں چلے گا، دوڑ جائیں۔

جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے گجرانوالہ پولیس کی درخواست کو مسترد کردیا۔

مزید پڑھیں

سائفر کیس میں عمران خان مزید مشکلات کا شکار، فرد جرم کیخلاف اور ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد

عمران خان نے خفیہ دستاویزات اپنے پاس رکھیں اور پھر گما دیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

سائفر گمشدگی کیس :عمران خان کے وکلاء نے ٹرائل روکنے کی درخواست دائر کردی

خیال رہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں ان دنوں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

Shah Mehmood Qureshi

اسلام آباد

imran khan

pti chairman

Cypher

Cypher Investigations

cypher case Imran Khan

Cypher case

Judge Abul Hasnat Zulqarnain