ورلڈ کپ: پاکستان کو جنوبی افریقا سے بھی شکست، سیمی فائنل میں رسائی مزید مشکل
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے 26 ویں اور اہم ترین میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دے کر ایونٹ میں پانچویں کامیابی حاصل کرلی اور سیمی فائنل کے لیے اپنی جگہ مضبوط کرلی۔
پاکستان کی جانب سے دیے گئے 271 رنز کا ہدف جنوبی افریقا نے 47.2 اوورز 9 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
جنوبی افریقا نے پاکستان کو 1999ء کے بعد پہلی بار ورلڈ کپ مقابلوں میں شکست دے دی۔
جنوبی افریقا کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنا کافی مشکل ہوگیا، گرین شرٹس نے اب تک 6 میچز کھیلے ہیں اور اسے مسلسل 4 میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان کے ابھی 3 میچز باقی ہیں، گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے قومی ٹیم کو اپنے بقیہ میچز جیتنے کے ساتھ دوسری ٹیموں پر بھی انحصار کرنا ہوگا لیکن فائنل فور میں گرین شرٹس کے پہنچنے کے امکانات انتہائی مشکل ہوگئے ہیں۔
بھارت کے شہر چنئی کے ایم اے چدمبرم کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ ٹاس پاکستان نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کی بیٹنگ
پاکستان کی پوری ٹیم جنوبی افریقا کے خلاف پورے اوورز بھی نہ کھیل سکی اور 46.4 اوورز میں 270 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرنے والی پاکستان ٹیم کے اوپنرز آج بھی نہ چل سکے، اننگز کا آغاز عبد اللہ شفیق اور امام الحق نے کیا لیکن ایک بار پھر پاکستانی اوپننگ جوڑی ٹیم کو اچھا آغاز فراہم نہ کر سکی۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 20 رنزکے مجموعی اسکور پر گری جب اوپنر بیٹسمین عبداللہ شفیق 17 گیندوں پر 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جبکہ دوسری وکٹ امام الحق کی صورت میں 38رنز پر گری اور وہ 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، دونوں بلے باز مارکو جینسن کا شکار بنے۔
ابتداء ہی میں 2 وکٹ گرجانے کے بعد کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے 48 رنز کی شراکت قائم کی، 86 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو تیسرا نقصان اٹھانا پڑا۔
پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد رضوان تھے جو 27 گیندوں پر 31 رنز بناکر کوئٹزی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
گرین شرٹس کی چوتھی وکٹ 129 کے اسکور پر گری، افتخار تبریز شمسی کو چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہو گئے انہوں نے 21 رنز اسکور کیے۔
پاکستان ٹیم کی پانچویں وکٹ141 پر کپتان بابر اعظم کی گری، انہوں نے نصف سنچری اسکور کی لیکن وہ 50 رنز بنا کر تبریز شمسی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
141 کے مجموعی اسکور پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد چھٹی وکٹ پر شاداب خان اور سعود شکیل نے نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور شاندار 84 رنز کی شراکت قائم کی اور ٹیم کا اسکور 225 تک پہنچایا تو شاداب خان 36 گیندوں پر 43 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد گرین شرٹس کو 240 کے اسکور پر ساتواں نقصان اٹھانا پڑا اور آؤٹ ہونے والے بیٹر سعود شکیل تھے۔
سعود شکیل نے شاندار نصف سنچری اسکور کی لیکن وہ بھی 7 چوکوں کی مدد سے 52 گیندوں پر 52 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کے آٹھویں آؤٹ ہونے والے بیٹر شاہین شاہ آفریدی تھے، جو 259 کے اسکور پر محض 2 رنز بناکر تبریز شمسی کا شکار بنے۔
قومی ٹیم کی نویں وکٹ 268 کے اسکور پر محمد نواز کی گری، جو 24 گیندوں پر 24 رنز بناکر پولین لوٹ گئے، محمد وسیم آؤٹ ہونے والے آخری بیٹر تھے جو صرف 7 بناکر پویلین لوٹ گئے۔
یوں پاکستان کی پوری ٹیم 46.4 اوورز میں 270 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور جنوبی افریقا کے لیے 271 رنز کا ہدف سیٹ کیا۔
جنوفی افریقا کی جانب سے تبریز شمسی نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں۔
اس کے علاوہ مارکو جانسن نے 3، جیرالڈ کوئٹزی نے 2 اور لنگی نگیڈی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقا کی بیٹنگ
پاکستان کے 271 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کی اننگز کا اچھا آغاز ہوا، دونوں اوپنرز کے درمیان 34 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر کوئنٹن ڈی کوک 24 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر محمد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
جنوبی افریقا کو دوسرا نقصان 67 کے مجموعی اسکور پر کپتان ٹمبا باووما کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 28 رنز بنا کر محمد وسیم کی گیند پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقا کی تیسری وکٹ 121 کے مجموعی اسکور پر گری جب راسی وین ڈیر ڈوسن 21 رنز کے مجموعی اسکور پر اسامہ میر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔
چوتھی وکٹ 136 کے مجموعی اسکور پر گری جب ہینرک کلاسن 12 رنز پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
ایسے میں چھٹی وکٹ پر ڈیوڈ ملر اور ایڈن مارکرم کے درمیان 70 رنز سے زائد کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر 206 کے مجموعی اسکور پر ڈیوڈ ملر 29 رنز بناکر شاہین شاہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ مارکو جانسن کے انفرادی اسکور پر حارث راؤف کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ جیرالڈ کوئٹزی نے 10 رنز بنائے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے سب سے عمدہ اننگز ایڈن مارکرم نے کھیلی جنہوں نے 7 چوکوں 3 چھکوں کی مدد سے 91 رنز اسکور کیے، جنوبی افریقا کی جیت میں ان کا انتہائی اہم کردار رہا، انہیں اسامہ میر کی گیند پر بابر اعظم نے کیچ پکڑ کر آؤٹ کیا۔
جب جنوبی افریقا کا مجموعی اسکور 250 رنز پہنچا تو پاکستان نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے 2 وکٹیں حاصل کرلیں اور میچ میں واپس آگیا۔
جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 21 جبکہ پاکستان کو کامیابی کے لیے 2 وکٹیں درکار تھیں، ایسے میں حارث رؤف نے 260 کے مجموعی اسکور پر جنوبی افریقا کی نویں وکٹ گرائی اور پاکستان کی جیت کی امید بڑھا دی۔
تاہم جنوبی افریقا کے ٹیل اینڈر بیٹر مہاراج اور شمسی نے ذمہ درانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 11 رنز کی اہم شراکت داری قائم کرکے اپنی ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی دلوادی، شمسی 4 اور مہاراج 7 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔
یوں جنوبی افریقا نے پاکستان کا 271 رنز کا ہدف 48 ویں اوورز میں 9 وکٹ کے نقصان پر ہدف حاصل کیا اور ایک وکٹ سے جیت اپنے نام کرلی۔
پاکستان کی طرف سے سب سے عمدہ بولنگ شاہین شاہ آفریدی نے کی انہوں نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ محمد وسیم جونیئر، حارث رؤف اور اسامہ میر نے 2 ، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقا کے تبریز شمسی کو شاندار کاکردگی کا مظاہرہ دکھانے پر پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
میچ کا ٹاس
قبل ازیں بھارتی شہر چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
میچ کا آغاز دوپہر ڈیڑھ بجے ہوا، میچ کے آغاز سے کچھ دیر قبل چنئی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا تھا جو بعد ازاں تھم گیا۔
ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہمارے لیے یہ میچ ضروری ہے اسی لیے میچ پر فوکس کریں گے، تمام شعبوں میں بہتری کی ضرورت ہے، بیٹھ کر غلطیوں پر بات کی، کوشش ہوگی پروٹیز کے خلاف بڑا ٹارگٹ سیٹ کرکے میں کامیابی سمیٹیں اور نئے عزم کے ساتھ ٹورنامنٹ میں اپنی پہنچان بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، حسن علی کی جگہ محمد وسیم جونئیر جبکہ اسامہ میر کی جگہ محمد نواز پلئینگ الیون کا حصہ ہیں۔
اس موقع پر جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان ٹمبا باؤما نے کہا کہ پاکستان مضبوط حریف ہے، میچ میں کامیابی سمیت کر میگا ایونٹ میں سیمی فائنل کھیلنے کی امیدوں کو مزید روشن کرنا چاہتے ہیں۔
ٹیمبا بووما کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی ہیں، البتہ اگر ٹاس جیتتے تو ہم بھی پہلے بلے بازی کی طرف ہی جاتے۔
قومی اسکواڈ
آج کے میچ کے لئے پاکستان کے اسکواٖڈ میں بابراعظم (کپتان)، امام الحق، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔
جنوبی افريقا پلیئنگ الیون
ادھر ٹیمبا باووما (کپتان)، کوئنٹن ڈی کاک ( وکٹ کیپر)، رسی ون ڈر ڈسن، ایڈن مارکرم، ہینرک کلاسن، ڈیوڈ ملر، مارکو جینسن، کیشو مہاراج، تبریز شمسی، کوئٹزی اور لونگی نگیڈی مدمقابل ٹیم کے پلیئنگ الیون کا حصہ ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اب تک ورلڈ کپ میں اہنے 5 میچز کھیل کر ابتدائی 2 میں کامیابی کے بعد مسلسل تین شکستوں کا سامنا کرچکا ہے جن میں افغانستان کے خلاف اپ سیٹ شکست بھی شامل ہے۔
آج کے میچ سے قبل گرین شرٹس تھوڑی مشکل کا بھی شکارہیں۔ حسن علی بخار کی وجہ سے اسکواڈ کا حصہ نہیں ان کی وجہ محمد وسیم جونیئر کو جنوبی افریقا کے خلاف میچ کے لئے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب جنوبی افریقا پانچ میچوں میں سے چار جیت کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے، اسے واحد شکست کا سامنا نیدرلینڈز کے خلاف کرنا پڑا تھا۔
اگرچہ چنئی کی پچز اسپنرز کے لیے اچھی ہیں اور یہ کم اسکور کا سبب بنا ہے ، لیکن آج کے میچ کے لیے استعمال کی جانے والی پچ میں معمول سے زیادہ باؤنس ہوگا۔
ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں بھی یہی پچ استعمال کی گئی تھی جسے نیوزی لینڈ نے 42.5 اوورز میں 248/2 رنز بنا کر جیت لیا تھا۔
Comments are closed on this story.