چلتے پھرتے تھوڑے سے سورج مکھی کے بیج کھائیں، ان گنت فوائد پائیں
ہماری روزانہ کی خوراک میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو ہماری صحت کے لیے اہمیت رکھتی ہیں جیسے دلیہ کو ہم اپنےروزانہ کے صبح کے ناشتے میں شامل کرتے ہیں تاکہ ہم ایک اچھی خواراک سے دن کا آغاز کرسکیں۔
اسی طرح کچھ بیج بھی ایسے ہوتے ہیں جن کا استعمال آپ کے جسم میں پروٹین کی کمی کو پورا کرتے ہیں کیوںکہ یہ آپ کے روزانہ کے ڈائٹ پلان کو بہتر بنانے میں اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔
جن بیجوں میں پروٹین ہوتا ہے وہ فائبر، صحت مند چربی، معدنیات، وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرے ہوتے ہیں.اگر دوسرے الفاظ میں کہا جائے تو یہ پروٹین کا پاور ہاؤس ہوتے ہیں۔
اس طرح آپ اپنے روزمرہ کے کھانے میں ان بیجوں کوشامل کرکے آپ ذیابیطس ، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی کرسکتے ہیں۔
سورج مکھی کے پھول زمانہ قدیم سے زمین پرکاشت کیے جا رہے ہیں۔ اس پودے کے تقریباً 2600 قبل مسیح سے میکسیکو میں شواہد ملے ہیں۔
سورج مکھی کے بیج پروٹین کا بہترین مآخذ ہیں۔ یہ بیج دراصل پھول کے مرکز میں پیدا ہوتے ہیں اور نہ صرف ذائقہ دار بلکہ پروٹین سے بھی بھرپور ہوتے ہیں ۔
ان میں اومیگا -6 اور مونو انسیچوریٹڈ چربی جیسی صحت مند چربی کی اچھی خوراک بھی شامل ہوتی ہے جس کی وجہ سے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
سورج مکھی کے پودے 2 مختلف اقسام کے بیج پیدا کرتے ہیں۔ تیل پیدا کرنے والے بیج سیاہ ہوتے ہیں جبکہ خوردنی بیج سیاہ پٹی کے ساتھ سفید ہوتے ہیں۔
بنگلور کے مدرہڈ ہاسپٹل کی کنسلٹنٹ ڈائیٹیشن اینڈ نیوٹریشنسٹ آر ڈی این دیویا گوپال کے مطابق ’کالے سورج مکھی کے بیج کھانے کے قابل اور محفوظ ہیں انھیں کچا یا بھون کر کھایا جا سکتا ہے۔
یہ چربی، پروٹین، فائبر، وٹامنز اور معدنیات کا ایک اچھا ذریعہ ہوتے ہیں. سیاہ سورج مکھی کے بیج عام طور پرلوگ پسند کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
سورج مکھی کے بیج توانائی کا خزانہ
کسان کا بیوی کیلئے انوکھا تحفہ، سورج مکھی کے 12 لاکھ پھول لگا دیئے
چہرے کی خشک جلد سے نمٹنے کے آسان طریقے
سورج مکھی کے پودے میں قدرت نے یہ بھی خوبی رکھی ہے کہ یہ زمین سے زہریلے منرل یورینیم،سیسیم وغیرہ اپنے اندر جذب کرلیتا ہے۔
سورج مکھی کے بیج وٹامن ای، بی کمپلیکس، میگنیشیم، پوٹاشیم، آئرن، فاسفورس، کیلشیم اور زنک جیسے اہم غذائی اجزا کا اچھا ذریعہ ہے۔
ان میں کولیسٹرول کو کم کرنے والے فائیٹو سٹیرول مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔ان بیجوں سے پولی اِن سیچوریٹڈ آئل حاصل کیا جاتا ہے جس میں زنک، کوپر اور کیروٹین بھی شامل ہوتا ہے۔
سورج مکھی کی تقریباً 136اقسام پائی جاتی ہیں۔ اس پھول کی پیداوردنیا میں سب سے زیادہ روس، چائنا، انڈیا، امریکہ،ترکی میں ہوتی ہے۔
Comments are closed on this story.