بند دل کے باعث بیٹریوں سے چلنے والی خاتون
امریکی ریاست میساچوسٹس سے تعلق رکھنے والی ایک 30 سالہ خاتون صوفیہ ہارٹ دل کی ایک غیر معمولی جینیاتی حالت کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں، جس کی وجہ سے ان کی دھڑکن بند ہوچکی ہے اور وہ بیٹریوں پر زندہ رہنے پر مجبور ہیں۔
صوفیہ میں دل کے پٹھوں کی خرابی ”کارڈیو مایوپیتھی“ کی تشخیص ہوئی ہے جو شریانوں کو متاثر کرتی ہے اور ممکنہ طور پر دل کی ناکامی کا باعث بنتی ہے۔
صوفیہ ایک جان بچانے والے طبی آلے پر انحصار کرتی ہیں جسے LVAD (Left Ventricular Assist Device) کہا جاتا ہے۔
یہ ڈیوائس یقینی بناتی ہے کہ ان کا دل دھڑکتا رہے، اس دوران انہیں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا انتظار ہے۔
لیفٹ وینٹریکولر اسسٹ ڈیوائس (LVAD) دل کے بائیں جانب پمپنگ میں میکانکی طور پر مدد کرکے پورے جسم میں خون کی گردش کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
دی پیپل میگزین کے مطابق ، صوفیہ کو 2022 کے موسم گرما میں گھوڑوں کے فارم میں کام کرتے ہوئے پتہ چلا کہ ان کی یہ حالت تھی۔
مزید پڑھیں: دل کے دورے کے علاج کے لیے ’مکڑی کے زہر‘ کا استعمال
اگرچہ صوفیہ کی جڑواں بہن اولیویا بھی اسی نایاب جینیاتی تغیر کے ساتھ پیدا ہوئی تھیں، لیکن ان میں یہ اس وقت تک دریافت نہیں ہوئی جب تک کہ صوفیہ بھی بیمار نہ ہو گئیں۔
ان کی بہن کو بھی سات سال پہلے دل کی بیماری ہوئی تھی، اولیویا کو بھی 2016 میں اپنے ٹرانسپلانٹ تک ایل وی اے ڈی ڈیوائس کا سہارا لینا پڑا تھا۔
اب صوفیہ کو بھی ایسا ہی کرنا ہے اور اس ڈیوائس کے ساتھ رہنا ہے جب تک کہ ان کا ٹرانسپلانٹ نہیں ہو جاتا۔
Comments are closed on this story.