Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ نے 4 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی

تنخواہوں پر کٹ لگانے کے پروپیگنڈے دم توڑ گئے
شائع 26 اکتوبر 2023 06:25pm

خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ نےآئندہ 4 ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی جبکہ تنخواہوں پر کٹ لگانے کے پروپیگنڈے دم توڑ گئے، وزیر اطلاعات نے مالی ایمرجنسی لگانے کی خبروں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مالی ایمرجنسی منتخب حکومت ہی لگا سکتی۔

صوبائی نگراں وزیرخزانہ احمد رسول بنگش اور وزیراطلاعات فیروز جمال کاکا خیل نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم نے آئین کے آرٹیکل 126 کے تحت 4 ماہ کا بجٹ پیش کیا ہے، 4 ماہ کے لیے 529.118 روپے بجٹ میں کرنٹ بجٹ کے لیے 417 بلین جبکہ ترقیاتی بجٹ 112.118 ارب روپے ہو گا۔

صوبائی نگراں وزیر خزانہ احمد رسول بنگش نے بتایا کہ کفایت شعاری اقدامات جاری رہیں گے، نئی آسامیوں کی تخلیق اور نئی گاڑیوں کی خریداری پربھی پابندی ہوگی جبکہ سرکاری خرچ پر ورکشاپس اور سیمینارز کے انعقاد اور ان میں شرکت اور سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج معالجے پر بھی پابندی ہوگی، سرپلس پول کی این اوسی کے بغیرخالی آسامیوں پربھی پابندی ہوگی۔

نگراں وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ضم اضلاع سے صوبہ کی آبادی 57 لاکھ بڑھی اور 4 کروڑہوگئی، اس سلسلے میں مرکز سے رابطہ میں ہیں تاکہ بقایاجات لے سکیں۔

احمد رسول بنگش نے بتایا کہ بجلی منافع اوربقایاجات 2000ارب اورضم اضلاع کے 1000ارب مرکزکے ذمے ہیں جبکہ 232 ارب گزشتہ اوراس سال کے مرکز کے ذمے بقایا ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال پانچ ارب روپے بجلی منافع کی مد میں ملے ہیں، 2 ارب کل موصول ہوئے جبکہ تھرو فارورڈ 1.6 ٹریلین ہوچکاہے، 4 ماہ میں 260 بندوبستی اور 44 ارب اضلاع کا خرچہ ہوگا، 4 مہینوں میں لگ بھگ 160 ارب کا خسارہ ہوسکتا ہے، آمدنی کم اور اخراجات زیادہ خسارہ ہے، 250 سے 300 ارب روپے مرکز کے ذمے واجب الاداہیں وہ ادا کرے تو خسارہ ختم ہو جائے گا۔

نگراں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سہ ماہی بنیادوں پر مالی صورت حال کے جائزہ کے لیے وزیراعلی کابینہ کمیٹی تشکیل دیں گے۔

تنخواہوں میں کٹوتی کے سوال پر احمد رسول بنگش کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کاذکر اجلاس میں ہوا تاہم کوشش ہے کہ کٹوتی نہ کریں، بی آر ٹی اور صحت کارڈ کے لیے فنڈز جاری کررہے ہیں، سب کے لیے مفت علاج نہیں ہوگا، جو جتنا اداکرسکے وہ کرے، بی آرٹی کے لیے 300 ملین روپے ماہانہ ملیں گے تاکہ بس چلتی رہے گی۔

مالی ایمرجنسی کے سوال پر وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مالی ایمرجنسی منتخب حکومت لگا سکتی ہے نگراں نہیں نہ ہمارا ایسا کوئی ارادہ ہے، انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے، الیکشن کمیشن تاریخ دے گا تو ہم پیسہ مختص کردیں گے، الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی کی وجہ سے اضلاع کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کیے۔

peshawar

budget

Caretaker Cabinet of Khyber Pakhtunkhwa

ahmed rasul bangash

feroz jamal shah kakakhel