پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا ٹیم کو سرکاری خزانے سے ادائیگی کا الزام مسترد کردیا
پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا ٹیم کو سرکاری خزانے سے ادائیگی کے الزام کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا ٹیم اور انفلونسرز دونوں الگ تھے، جب کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے کبھی اداروں کے خلاف کام نہیں کیا۔
”آج نیوز“ سے خصوصی بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کو سرکاری خزانے سے ادائیگی کا جھوٹا الزام لگایا گیا اور الزامات لگانے والوں نے حقائق جاننے کی کوشش تک نہیں کی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اس مسئلے پر ہر قسم کی تحقیقات کیلئے تیارہے، خیبرپختونخوا میں سوشل میڈیا انفلونسر تحریک انصاف کیلئے نہیں بلکہ حکومت خیبر پختونخوا کیلئے کام کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انفلونسر سوشل میڈیا پر حکومت خیبرپختونخوا کی اچھی کارکردگی کی تشہیر کرتے تھے، ان سوشل میڈیا انفلونسرز کو سرکاری قواعد و ضوابط پورے کرنے اور اشتہار کے بعد بھرتی کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا انفلونسر پروفیشنل نوجوان تھے ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ مخالفین اس پر سیاسی بیان بازی کی بجائے ایف آئی اے یا دیگر اداروں سے اس منصوبے کی تحقیقات کروالیں۔
یرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مذکورہ اسکیم کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملے، جب کہ ان سوشل میڈیا انفلونسرز کا کیس پشاور ہائیکورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ ان انفلونسر نے کوئی ریاست مخالف مہم چلائی ہو، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے لیڈر محمود خان اس وقت وزیراعلی تھے، سوشل میڈیا انفلونسرز پراجیکٹ کا جواب وہ دیں تو بہتر ہوگا۔
پی ٹی آئی پر اداروں کیخلاف مہم کے نئے سنگین الزامات
واضح رہے کہ گزشتہ روز استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان اور سابق پی ٹی آئی رہنما فردوس عاشق اعوان نے اپنی پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے بتایا کہ فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو بدنام کرنے کیلئے نوجوانوں کے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا جس سے ہمارا وقار دنیا بھر میں مجروح ہوا، ایک شخص کی بت پرستی،اس کےبیانیے کو پروموٹ کرنے کیلئے فنڈزرکھے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کہ قوم کاپیسہ بے دریغ طریقے سے استعمال کیاگیا ظاہرکیا گیا، 30 سے40 افراد کو بھرتی کیا گیا، 800 اکاؤنٹ کھولے گئے، جن سے ریاست اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی پلاننگ کی گئی اور واقعی قوم اپنے ہی اداروں کے خلاف چڑھ دوڑی اورجب تحقیقات ہوئیں تو پتا چلا یہ پبلک فنڈ تھا اور یہ مفاد عامہ کی ترقی کیلئے رکھا گیا بجٹ تھا۔
فردوس عاشق کی پریس کانفرنس کے ساتھ ہی سرکاری میڈیا نے دستاویزات کی نقل شائع کی جن میں پی ٹی آئی کیخلاف سنگین الزامات عائد کیے گئے۔
87 کروڑ سے سوشل میڈیا ٹیمیں بھرتی کی گئیں
سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف نے پارٹی ایجنڈا پھیلانے کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کیا، سوشل میڈیا پر ٹیموں کی بھرتی کے لیے 870 ملین روپے خرچ کیے گئے، ان اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی قیادت کی جعلی تشہیر کیلئے استعمال کیا گیا، نو مئی کو عوام اور اداروں میں نفرت پھیلا کر دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی گئی۔
دستاویزات میں بتایا کہ 2021 سے پہلے 800 اکاؤنٹس کا ساڑھے 72 فیصد کا پی ٹی آئی کی طرف جھکاؤ نہیں تھا، تاہم جون 2022 کے بعد 86 فیصد اکاؤنٹس نے پی ٹی آئی کا بیانیہ پوسٹ کیا۔
Comments are closed on this story.