Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

حماس سے جنگ بندی پر بات چیت تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہوگی، صدر بائیڈن

جنگ بندی کی گئی تو فائدہ حماس کو ہوگا، میتھیو ملر
شائع 24 اکتوبر 2023 09:22pm
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں کوئی بھی بات چیت صرف اسی صورت میں ہو سکتی ہے جب حماس تمام یرغمالیوں کو رہا کرے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ”اے ایف پی“ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک ایونٹ میں جوبائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ یرغمالیوں کے لیے جنگ بندی کے معاہدے کی حمایت کریں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ ہمیں ان یرغمالیوں کو رہا کرانا چاہیے اور پھر ہم بات کر سکتے ہیں۔

جو بائیڈن کا یہ بیان اس کے فوراً بعد سامنے آیا جب حماس نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل سے اغوا کی گئی مزید دو خواتین کو رہا کر دیا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ”ایکس“ پر کہا کہ وہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے دو اسرائیلی شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہیں اور غزہ میں باقی تمام یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے بھی ہر ممکن کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ بعض یورپی ممالک غزہ میں جنگ بندی چاہتے ہیں۔ مگر یہ جنگ بندی کی گئی تو اس کا فائدہ حماس کو ہو گا۔

میتھیو ملر نے رپورٹرز سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’جنگ بندی حماس کو نہ صرف جنگی کیفیت سے نکل کر آرام کا موقع دے گی بلکہ اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کرنے کے لیے از سر نو خود کو تیار کر لے گی۔‘

امریکی ترجمان نے کہا ’آپ سمجھ سکتے ہیں۔ جنگ بندی سے واضح اور کلی طور اسرائیل کے لیے ناقابل برداشت صورت حال پیدا ہو جائے گی۔ جیسا کہ یہ کسی بھی دوسرے ملک کے لیے قابل برداشت نہیں ہو گی کہ دہشت گردانہ حملہ جاری رہے اور اس کے لیے دہشت گردی کا خطرہ اس کی سرحدوں پر پہنچ جائے۔ ’

واضح رہے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے پیر کے روز کہا تھا ’یورپی بلاک کے رہنما توقع کرتے ہیں کہ وہ جنگ بندی کے مطالبے کی حمایت کریں گے تاکہ امدادی سرگرمیاں ممکن ہو سکیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں یقین رکھتا ہوں جنگ میں انسانی بنیادوں پر آنے والے وقفے کے نتیجے میں امدادی کارکنوں کو سہولت ملے گی، بے گھر ہو چکے شہریوں کو شیلٹر میں آنے کا موقع ہو گا، یہ وہ چیزیں ہیں جن کی یورپی لیڈر حمایت کریں گے۔‘

قبل ازیں، جمعرات کو امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس سوال کے جواب میں کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش کی درخواست پر آپ کا ردعمل کیا ہے؟ کہا کہ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے، ہم اپنے دفاع میں اسرائیل کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔

Joe Biden

Hamas

Cease Fire

Matthew Miller

Israel Hamas war