گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کیلئے گیس ٹیرف میں 200 فیصد تک اضافے کی منظوری
نگراں حکومت عوام سے ہاتھ کر گئی، پیٹرولیم مصنوعات میں عوام کو ریلیف دیا تو گیس کی قیمتیں بڑھا کر عوام کو مشکل میں ڈال دیا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے گیس ٹیرف میں 200 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی، جس سے صارفین پر 400 اب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کچھ کم کرکے مہنگائی میں کمی کا ڈنڈورا پیٹنے والی والی کاکڑ الیون نے سوئی گیس کی قیمتیں 200 فیصد تک بڑھا دیں۔
نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس ہوا، جس میں گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق نیا گیس ٹیرف رواں مالی سال 2023-24 کے لیے منظور کیا گیا ہے جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم نومبر سے ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے گیس 172فیصد تک مہنگی ہوگی جبکہ دیگر گیٹگریز کے لیے گیس کی قیمت میں تقریبا 200 فیصد تک اضافہ ہوگا۔
سب سے کم گیس استعمال والوں کے لیے فکسڈ چارجز میں 3900 فیصد اضافہ ہوگا، پروٹیکڈ صارفین کے لیے فکسڈ ماہانہ چارجز 10 سے بڑھاکر 400 روپےہوجائیں گے جبکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔
مزید پڑھیں
گیس ٹیرف کا یکساں نظام متعارف کرانے کا فیصلہ
گھریلو گیس صارفین کیلئے نرخ رواں ماہ سے دگنے
گیس کس شعبے کو پہلے دی جائے، خصوصی کمیٹی نے میرٹ آرڈر مانگ لیا
ای سی سی نے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم اور 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کی منظوری دے دی۔
ای سی سی نے ایرا کے لیے تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی جبکہ نیشنل کریڈٹ گارنٹی کمپنی لمیٹڈ قائم کرنے کی بھی مںظوری دیدی گئی، کمپنی چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو قرض کی فراہمی میں مدد دے گی۔
Comments are closed on this story.