Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

حماس کا غزہ میں زمینی حملہ پسپا کرنے کا دعویٰ، اسرائیلی فوجی بھاگنے پر مجبور ہوگئے

خان یونس کے قریب ایک اسرائیلی ٹینک اور 2 بلڈوزر تباہ ہو گئے، القسام بریگیڈ
اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2023 12:16am
تصویر بشکریہ اے ایف پی
تصویر بشکریہ اے ایف پی

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کا زمینی حملہ پسپا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ صیہونی اہلکار بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ اسرائیلی فورسز نے بھی براہ راست جنگجوؤں کی زد میں آنے کا اعتراف کرلیا۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق حماس کے ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے قریب اسرائیلی زمینی حملے کو پسپا کر دیا ہے جس میں ایک اسرائیلی ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہو گئے ہیں۔

ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر جاری ایک بیان میں القسام بریگیڈ نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے خان یونس کے مشرق میں ایک بکتر بند اسرائیلی فوج کو گھات لگا کر نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ جنگجوؤں نے بہادری سے دراندازی کرنے والی فورس کے ساتھ مقابلہ کیا اور بحفاظت اپنے اڈوں پر واپس آ گئے۔

دوسری طرف الجزیرہ ٹی وی نے اسرائیلی فورسز کے حوالے سے خبر میں بتایا کہ غزہ کے ساتھ باڑ لگانے کی کوشش کے بعد اسرائیلی فوجی اسرائیل واپس پہنچ گئے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے غزہ اور اسرائیل کے درمیان علیحدگی کی باڑ کو ٹھیک کرنے کے لیے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے بعد جنگجوؤں کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئے۔ اسرائیلیوں کے لیے یہ فوجی حملہ کرنا بہت مشکل تھا۔

اسرائیلی فورسز نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ براہ راست فلسطینی جنگجوؤں کی فائرنگ کی زد میں آئے جو انتہائی خطرناک تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی کی غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اسرائیل نے غزہ پر حملے مزید تیز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی مختلف علاقوں میں بمباری کے نتیجے میں مزید 266 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 4 ہزار651 ہوگئی، جبکہ 14 ہزار افراد زخمی ہیں۔

شہید ہونے والوں میں1800 سے زائد بچے اور 974 خواتین شامل ہیں۔ غزہ میں کھانے پینے کی اشیا، پانی، بجلی اور ایندھن کی شدید قلت ہوگئی ہے۔

israeli air strikes

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023