سعودی ولی عہد کا 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان نے 1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کیخلاف اسرائیلی کارروائیاں روکی جائیں۔
خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کا سربراہ اجلاس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد بن سلمان نے کہا کہ “ہمیں غزہ میں جاری تشدد میں اضافے پر دکھ ہے، جس کی قیمت معصوم شہری ادا کر رہے ہیں۔
سعودی ولی عہد نے اسرائیل کی کارروائیوں میں فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کی اہمیت اور شہریوں اور انفراسٹرکچر کے خلاف فوجی کارروائیوں کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا، “ہم ایسے حالات قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جو استحکام کی واپسی اور پائیدار امن کے حصول کا باعث بنیں جو منصفانہ حل تک پہنچنے اور 1967 کی سرحدوں کے اندر فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنائے اور سب کے لئے سلامتی اور خوشحالی کے حصول میں مدد کرے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو اسرائیل کی غزہ پر بمباری کا 14واں روز ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 307 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد4,137 ہوگئی جبکہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیلی بمباری سے 1661 سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوئے جبکہ شہید ہونے والے فلسطینیوں میں 1444 خواتین بھی شامل ہیں۔
غزہ میں 4000 سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں۔ اسرائیل نے رات بھر غزہ پر 100 سے زائد حملے کیے، گزشتہ 24 گھنٹے میں خان یونس کیمپ پر کی گئی بمباری میں مزید 26 فلسطینی شہید ہوئے۔
جبالیہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 5 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ میں قدیم جامع العمری مسجد پر بھی اسرائیل نے بمباری کی۔ غزہ میں رفاہ پر اسرائیلی حملوں میں 25 فلسطینی شہید ہوئے۔
غزہ میں 12 ویں صدی کے چرچ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 16 اموات ہوئیں۔
اسرائیلی فضائی حملوں سے 30 فیصد رہائشی علاقہ تباہ ہوگیا۔ جبکہ ایک لاکھ 21 ہزار سے مکانات تباہ ہوگئے۔
Comments are closed on this story.