سب کو پتہ ہے شیخ رشید کو پولیس نے گرفتارکرکے کس کے حوالے کیا، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائی کورٹ نے شیخ رشید کی بازیابی کے لئے آر پی او راولپنڈی کو آخری مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سب کو پتہ ہے شیخ رشید کو پولیس نے گرفتارکرکے کس کے حوالے کی، ایک ہفتے بعد کوئی نہ کوئی آرڈر پاس کریں گے۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں شیخ رشید کی حراست کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس صداقت علی خان نے کیس کی سماعت کی، آرپی اوراولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آرپی او صاحب بتائیں شیخ رشید سے متعلق کیا پیش رفت ہے۔ جس پر آر پی او راولپنڈی نے بتایا کہ شیخ رشید کی بازیابی کیلئے مزید مہلت چاہیے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اور کتنا وقت چاہیے، جتناوقت دیا گیا اس میں آپ نے کیا کیا، درخواستگزار کے بیان حلفی اور سی ڈی آرز پر کیا تفتیش ہوئی۔ جس پرآر پی او نے جواب دیا کہ درخواست گزارکو انکوائری کے لئے بلایا لیکن وہ کوئی معقول جواب نہیں دے سکے، جن پولیس افسران پر شیخ رشید کی گرفتاری کا الزام ہے سی ڈی آرز کے مطابق وہ پانچوں افسران اس علاقے میں موجود نہیں تھے۔
عدالت نے سوال کیا کہ اب بتائیں کیا کرنا ہے شیخ رشید کو کس طرح بازیاب کریں گے۔ جس پر آر پی او راولپنڈی نے کہا کہ تھوڑی سی مہلت اور چاہیے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایک ہفتے کی مزید مہلت آخری موقع سمجھ کر دے رہے ہیں، اس کے بعد مزید التواء نہیں دیں گے، سب کو پتہ ہے شیخ رشید کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کر کے کس کے حوالے کیا، اگر ایک ہفتے میں شیخ رشید کو پیش نہ کیا گیا تو آرڈر جاری کردیں گے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.