اپنی سرزمین سے غزہ کی پٹی تک کسی بھی انسانی امداد کی اجازت نہیں دیں گے، اسرائیل
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ حماس کے حملوں نے داعش کی بدترین تباہی کی یاد تازہ کردی ہے، یہودی برادری کے لیے ہولوکاسٹ کے بعد سات اکتوبر سب سے مہلک دن بن گیا ہے۔
جو بائیڈن اسرائیل سے اظہار یکجہتی کیلئے تل ابیب میں موجود ہیں جہاں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اولین ترجیح حماس کے ہاتھوں یرغمال لوگوں کی رہائی اور محفوظ واپسی ہے۔
امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچنے والی کسی بھی ریاست کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ملک اسرائیل پر حملہ کرنے کا نہ سوچے۔
امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مصر سے غزہ انسانی امداد فراہمی کا معاہدہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی اکثریت حماس نہیں، فلسطینی بہت نقصان اٹھا رہےہیں۔
بائیڈن نے غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں کیلئے 100 ملین ڈالر امداد کا اعلان بھی کیا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ مصر سے غزہ کے لیے بھیجی جانے والی امداد کو نہیں روکے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ مصر سے انسانی امداد کی فراہمی کو اس وقت تک نہیں روکا جائے گا جب تک کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کی شہری آبادی کے لیے صرف خوراک، پانی اور دوائیاں فراہم کرے گا۔
لیکن بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا جاتا، اسرائیل اپنی سرزمین سے غزہ کی پٹی تک کسی بھی انسانی امداد کی اجازت نہیں دے گا۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی فوج کے حملے کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی حمایت میں اندھی جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
Comments are closed on this story.