Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کرکٹ ورلڈ کپ میں ہوئے 6 زبردست اپ سیٹس

آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف جیت کا جشن باب وولمر کی موت نے ٹھنڈا کردیا
شائع 18 اکتوبر 2023 04:49pm

نیدرلینڈز نے منگل کو کرکٹ ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کو 38 رنز سے ہرا کر ٹورنامنٹ میں پہلی بار کسی ٹیسٹ کھیلنے والے ملک کو شکست دی۔ لیکن یہ پہلا موقع نہیں کہ کرکٹ ورلڈ کپ میں کوئی بڑا اپ سیٹ دیکھنے کو ملا ہو۔

یہاں پم آپ کو کرکٹ ورلڈ کپ میں ہوئے چھ زبردست اپ سیٹس کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

9 جون 1983: زمبابوے کے ہاتھوں آسٹریلیا کو 13 رنز سے شکست دی

اپنا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلتے ہوئے ناٹنگھم میں زمبابوے نے ٹرینٹ برج میں ٹورنامنٹ کے افتتاحی کھیل میں ایلن بارڈر، ڈینس للی اور جیف تھامسن سمیت آسٹریلیائی ٹیم کو دنگ کر دیا۔

پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے، زمبابوے ڈنکن فلیچر کے ناقابل شکست 69 رنز کی مدد سے 60 اوورز 6 وکٹوں کے نقصان پر 239 تک پہنچ گیا۔

آسٹریلیا کے لیے کیپلر ویسلز نے سب سے زیادہ اسکور کیا لیکن وہ بھی کام نہ آیا کیونکہ فلیچر نے پھر 42 رنز پر ہی چار وکٹیں اڑا دیں۔

25 جون 1983، لارڈز: بھارت نے ویسٹ انڈیز کو 43 رنز سے شکست دی

ون ڈے ٹیم کے طور پر اپنے پہلے نو سالوں میں صرف 17 کامیابیاں حاصل کرنے والے بھارت نے ناصرف ورلڈ کپ تک رسائی حاصل کی بلکہ دو بار کے دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز کو فائنل میں جھٹکا بھی دیا۔

ہندوستان صرف 183 رنز اسکور کرنے میں کامیاب رہا جس میں کرس سریکانت معمولی 38 کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے، کیونکہ اینڈی رابرٹس، مائیکل ہولڈنگ، میلکم مارشل کی ویسٹ انڈیز کی تیز رفتار بیٹری نے کوئی رحم نہیں دکھایا۔

لیکن پھر موہندر آرماناتھ (3-12) اور مدن لال (3-31) نے ویسٹ انڈیز کے بھڑکتے بلے بازوں کا دم گھوٹ دیا اور ویو رچرڈز 33 کے سب سے زیادہ اسکورر بنے۔

پونے، 29 فروری 1996: کینیا نے ویسٹ انڈیز کو 73 رنز سے شکست دی

کینیا کو اس گروپ مرحلے کے میچ میں 166 پر آل آؤٹ ہونا پڑا جس میں کورٹنی والش اور راجر ہارپر نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

لیکن اس وقت کے سب سے بڑے جھٹکوں میں سے ایک کے طور پر افریقی قوم نے اوپننگ باؤلر رجب علی کو صرف آٹھ رنز پر برائن لارا کی انعامی وکٹ حاصل کرتے ہوئے دیکھا۔

صرف ہارپر اور شیو نارائن چندر پال 48 گیندوں پر 19 رنز بنا پائے اور ویسٹ انڈیز کے لیے ڈبل فیگر تک پہنچے جو صرف 93 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

موریس اوڈومبے نے اپنے 10 اوورز میں تین وکتوں پر 15 رنز دے پائے ۔

کنگسٹن، 17 مارچ 2007: آئرلینڈ نے پاکستان کو 3 وکٹوں (D/L طریقہ) سے ہرایا

آئرلینڈ نے جمیکا میں 2007 کے ورلڈ کپ سے پاکستان کو باہر کیا۔

آئرش حملے نے ایشیائی جائنٹ کو صرف 132 پر آؤٹ کر دیا، مستقبل کے انگلینڈ کے تیز گیند باز بوائڈ رینکن نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

اس میچ کا ایک خوفناک پوسٹ اسکرپٹ تھا جب پاکستان کے کوچ باب وولمر، انگلینڈ کے سابق بلے باز، اس رات اپنے ہوٹل کے کمرے میں انتقال کر گئے۔

بنگلورو، 2 مارچ 2011: آئرلینڈ نے انگلینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دی

انگلینڈ نے بظاہر 8 وکٹوں پر 327 رنز بنائے، جوناتھن ٹروٹ نے 92 اور ایان بیل 81 رنز بنائے، حالانکہ جان مونی کے چار وکٹوں نے بڑے ٹوٹل کو روک دیا۔

جواب میں، آئرلینڈ نے کپتان ولیم پورٹر فیلڈ کو رن بنانے سے پہلے ہی کھو دیا، لیکن کیون اوبرائن نے صرف 50 گیندوں پر 13 چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے ورلڈ کپ میں سنچری بنا کر چمکنے کے اپنے موقع سے فائدہ اٹھایا۔

ان کے آؤٹ ہونے کے بعد، مونی کے 33 ناٹ آؤٹ نے پانچ گیندیں باقی رکھتے ہوئے شاندار جیت حاصل کی۔

نئی دہلی، 15 اکتوبر، 20: افغانستان نے انگلینڈ کو 69 رنز سے شکست دی

افغانستان درمیانی اننگز کے بعد 284 رنز بنانے میں کامیاب رہا، اوپنر رحمان اللہ گربازنے 80 رنز کے ساتھ انگلستان کے ایک بے ترتیب حملے کے خلاف پلیٹ فارم ترتیب دیا، اس سے پہلے وکٹ کیپر اکرام علی خیل نے 58 رنز بنائے۔

دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کی مسلسل وکٹیں ضائع ہوتی رہیں کیونکہ وہ افغانستان کے اسپنرز ٹک نہیں پارہے تھے، راشد خان، مجیب الرحمان اور محمد نبی نے ٹرننگ ٹریک پر سب سے زیادہ نقصان کیا۔

ایک بار جب ہیری بروک 66 کے سکور پر گرے تو کچھ دیر کے جارحانہ کھیل نے شکست کے بڑے مارجن کو روکا، اور آخر کار افغانستان نے ورلڈ کپ کے 14 میچوں میں شکست کا سلسلہ چھین لیا۔

ICC ODI WORLD CUP 2023

Upsets