Aaj News

بدھ, دسمبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Akhirah 1446  

’عمران خان نے فوج کے خلاف ٹارگٹڈ پلان بنایا‘، اعظم خان کے بعد اسد مجید بھی گواہ بن گئے

مرکزی گواہ اعظم خان کا تحریری بیان سامنے آگیا
اپ ڈیٹ 17 اکتوبر 2023 11:29pm

سائفر کیس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اور مرکزی گواہ اعظم خان کا تحریری بیان سامنے آگیا، انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فوج کے خلاف ٹارگٹڈ پلان بنایا، سائفر سے متعلق اسپیکر نے رولنگ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر دی۔

اعظم خان نے مجسٹریٹ کے سامنے دیے گئے اپنے تحریری بیان میں بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر معاملہ فوج کو ٹارگٹ کرتے ہوئے سیاسی مقاصد اورعدم اعتماد میں بچنے کے لیے پلان بنایا، عمران خان اداروں پر تحریک عدم اعتماد میں مدد کے لیے ڈباؤ ڈالنا چاہتے تھے جبکہ سائفر سے متعلق اسپیکر نے رولنگ چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر دی۔

اعظم خان نے تحریری بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کی کاپی حاصل کی اور بعد میں کہا کہ کاپی گم ہو گئی ہے، عمومی طور پر سائفر جس چینل سے آتا ہے اسی چینل سے واپس بھیجا جاتا ہے، 8 مارچ کو سائفر سے متعلق فارن سیکرٹری کا ٹیلی فون آیا، ٹیلی فون پر سائفر کی کاپی وزیراعظم آفس کو بھجوانے سے متعلق بتایا گیا۔

انہوں نے اپنے تحریری بیان میں نے مزید کہا کہ فارن سیکرٹری نے کہا 9 مارچ کو سائفر کی کاپی وزیراعظم کے حوالے کریں، چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مارچ کو سائفر کے ڈاکیومنٹ کا معائنہ اور اس پر رائے دی، شاہ محمود قریشی سائفر کا عمران خان کو آگاہ کرچکے تھے، سابق وزیر اعظم نے سائفر کو امریکی بلنڈر کہا اور اس پر اپوزیشن اور اداروں کے خلاف مؤثر بیانیہ بنانے کا کہا کی جب عدم اعتماد آئی تو سائفر کو اس سے جوڑنے کی بھی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں

چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ تبدیل

عدالت نے سائفر کیس میں اخراج مقدمہ اور ٹرائل روکنے کی درخواست یکجا کردی

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل، اعظم خان نے عمران خان کیخلاف بیان ریکارڈ کروا دیا

اعظم خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے مجھ سے سائفر کی کاپی مانگی اور کہا کہ میں اس کو مزید پڑھنا چاہتا ہوں، میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کاپی دے دی اور انھوں نے اپنے پاس رکھ لی، سائفر سے متعلق جب میں نے کاپی واپس مانگی تو کہا گیا کہ کاپی ادھر ادھر ہو گئی ہے۔

سابق پرنسپل سیکرٹری نے بیان میں مزید کہا کہ سابق وزیر اعظم نے ملٹری سیکیریٹرز اور اپنے ذاتی اسٹاف کو کاپی ڈھونڈنے سے متعلق ہدایات دی، سابق وزیر اعظم سائفر کو ایک غیر ملکی سازش کے طور پر عوام کے سامنے پیش کرنا چاہتے اور خود کو مظلوم ثابت کرنا چاہتے تھے۔

اعظم خان نے کہا کہ جب سائفر گم ہوگیا تو میں نے تجویز دی کے معاملے پر فارن سیکریٹری سے رابطہ کیا جائے جنھوں نے سائفر سے متعلق بتایا ہے۔

سیکریٹری خارجہ اسد مجید کا تحریری بیان

سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے بعد فارن سیکرٹری بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف گواہ بن گئے، اسد مجید کے 161 کا بیان بھی سامنے آگیا۔

اسد مجید نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے سائفر معاملے نے پاکستان کے کمیونیکیشن سسٹم کو نقصان پہنچایا، ہمارے سفارتکار اور ان کی مستقبل کی سفارتکاری کی ساکھ پر بھی اس کا اثر پڑا ہے، 7 مارچ سے لے کر آج تک سابق وزیراعظم سے نہ کبھی ملا نہ ہی بل واسطہ اور بلا واسطہ بات چیت ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نہ ہی میں نے کبھی وزیر اعظم کے معاون خصوصی سے بھی کوئی ملاقات کی یا بات کی، میں نے اسسٹنٹ سیکرٹری یو ایس ڈپارٹمنٹ ڈونلڈ لو کو 7 مارچ کو مدعو کیا، پاکستان ہاؤس واشنگٹن میں ملاقات پہلے سے ظہرانے پر طے تھی۔

سائفر کیس کے گواہوں کی فہرست

چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس میں 28 گواہوں کی فہرست سامنے آگئی، گواہوں میں یوسف نسیم کھوکھر سیکرٹری وزارت داخلہ بطور کمپلینٹ، آفتاب اکبر درانی سیکرٹری داخلہ، اسد مجید، محمد اعظم خان، ڈاکڑ حسیب بن عزیز، ساجد محمود۔ فیصل نیاز ترمزی، نعمان بشیر، محمد اشفاق ، حسیب گوہر، ٹیکنل ایکسپرٹ سائفر کرائم ونگ اسلام آباد بھی گواہوں میں شامل ہیں۔

اسلام آباد

imran khan

pti chairman

Azam Khan

Cypher

Cypher case