سلامتی کونسل اجلاس: غزہ میں انسانی بنیادوں پرجنگ بندی کیلئے روسی قرارداد ناکام
سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کیلئے روسی قرارداد ناکام ہوگئی، قرارداد کی منظوری کیلئے 9 ووٹ درکار تھے، لیکن قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ ڈالے گئے۔
اقوام متحدہ میں غزہ اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس کی جانب سے پیش کی گئی غزہ میں انسانی بنیادوں پرجنگ بندی کیلئے قرارداد ناکام ہوگئی۔
روسی قرارداد میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جب کہ قرارداد میں یرغمالیوں کی رہائی، انسانی امداد کی ترسیل، غزہ سےعام شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ تھا، اور عام شہریوں کے خلاف تشدد و دہشت گردی کی مذمت کی گئی تھی۔
روسی قرارداد کی منظوری کیلئے9 ووٹ درکار تھے، اور منظوری کیلئے مستقل اراکین کی جانب سے ویٹو نہ ہونا بھی ضروری ہے، تاہم قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ ڈالے گئے، جب کہ سلامتی کونسل کے6 رکن ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کے حق میں چین، متحدہ عرب امارات، گبون اور موزمبیق نے حمایت کی جو کام نہ آئی، جب کہ امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے مخالفت میں ووٹ دیے۔ جب کہ البانیہ، برازیل، ایکواڈور، گھانا، مالٹا، اور سوئٹزرلینڈ ووٹنگ کے دوران غیرحاضر رہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق قرارداد کی ناکامی پر روسی مندوب تھامس گرین فیلڈ کا کہنا تھا کہ روسی قرارداد میں حماس کا نام نہیں لیا گیا تھا، مغربی ممالک کے نمائندوں نے ان امیدوں پر پانی پھیر دیا، یہ اقدام اشتعال انگیز، منافقانہ، ناقابل دفاع ہے۔
دوسری جانب غزہ جنگ پر برازیل کی قرارداد پر ووٹنگ آئندہ منگل تک مؤخر کردی گئی ہے۔
سیز فائر کے لیے سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کی ناکامی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر قرارداد کی ناکامی پر کہا ہے کہ یواین قرارداد کی ناکامی افسوسناک ہی نہیں، پریشان کن بھی ہے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ 20 لاکھ فلسطینیوں کی جانوں کو نظر انداز کیا گیا ہے، یہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اسرائیل جنگی جرائم کررہا ہے، اسرائیل کے جنگی جرائم پر انسانیت شرمسار ہے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ غزہ میں ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، پانی، غذا، ایندھن اور ادوایت ختم ہورہی ہیں۔
Comments are closed on this story.