فلسطینی شہداء کی تعداد 2329 ہوگئی، غزہ میں حماس کی سرنگیں اسرائیل کیلئے پھندہ
اسرائیلی فورسز کی غزہ پر بمباری ہفتہ کو بھی جاری رہی ۔ ایک دن میں 410 معصوم فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 2329 ہوگئی۔ ان میں 724 بچے اور 448 خواتین شامل ہیں ۔ بارہ گھنٹے میں 100 فلسطینی بچے شہید ہوئے۔
بمباری سے تین غیر ملکیوں سمیت 9 اسرائیلی قیدی بھی ہلاک ہوگئے۔ غزہ میں ہزاروں مکانات ملبے کا ڈھیر بننے سے چار لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
ادھر حماس کے حملوں میں مزید 29 اسرائیلی ہلاک ہوگئے اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1300 سے زائد ہوگئی، تھائی لینڈ کے مزید تین شہری بھی مارے گئے۔
اسرائیلی جارحیت اور فلسطین بالخصوص غزہ کی صورتحال پر او آئی سی کا ہنگامی وزارتی اجلاس طلب کرلیا گیا۔ اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس جدہ میں 18 اکتوبر کو ہوگا۔
غیر معمولی ہنگامی اجلاس میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی فوجی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی میں پاکستان، سعودی عرب، ترکی،اور کیمرون شامل ہیں۔
اسرائیل فوج کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ زمینی آپریشن میں بڑے پیمانے پر توسیع کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس میں ہزاروں ریزرو فوجی بھی شامل ہوں گے۔
اس حوالے سے کوئی وقت نہیں دیا گیا ہے۔ زمینی حملے کے لیے اسرائیل نے غزہ کے رہائشیوں سے شمالی حصے کو خالی کرنے کا کہا تھا۔
بیان کے مطابق ان کی جانب سے ’فضا، سمندر اور زمین‘ کے ذریعے حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کو ملیہ میٹ کرنے کے اعلان کے بعد بچے، بوڑھے، خواتین پیدل جنوبی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے لگے۔ ایک صحافی نے برہنہ پا خاتون کو اپنے جوتے پہنا دیے۔ پیاسے مسافروں کو پانی کی بوتلیں بھی پیش کیں۔ این فلسطینی ڈاکٹرز کا اسرائیل کی دھمکی پر شمالی غزہ کے اسپتال خالی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کہتے ہیں جنگ کا اگلا مرحلہ شروع ہونے والا ہے، فضائی حملوں کے ساتھ بری اور بحری حملے بھی کریں گے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے ہفتہ کو پانچویں مرتبہ اسرائیلی وزیراعظم سے فون پر رابطہ کیا اور مکمل حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی۔
دوسرا امریکی جنگی جہاز بھی مشرق وسطیٰ روانہ ہوگیا۔ جنگی بیڑہ اسرائیل مخالف ریاستوں کے امکانی ردعمل کے پیش نظر خطے میں موجود رہے گا۔
موساد کے سابق سربراہ نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی آپریشن سے خبردار کردیا، تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق غزہ میں حماس کی زیر زمین سرنگیں اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بن سکتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے چین اور سعودی عرب سے رابطے کیے ہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے امریکہ کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا مشورہ دیا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے غزہ میں امدادی اشیاء پہنچانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جبری نقل مکانی جیسے اقدامات کو منسوخ کیا جائے۔۔
دریں اثنا جنگ میں ایران کی شمولیت کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عبدالہیان مدوک نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگی جرائم بند نہ کیے تو کوئی ضمانت نہیں کہ خطے میں موجودہ صورتحال برقرار رہے۔
ایرانی وزیر خارجہ کی قطری ہم منصب سے ملاقات کے دوران غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، عبدالہیان مدوک نے دوحہ میں مقیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے بھی ملاقات کی، ایرانی وزیرخارجہ نے کہا ابھی چند گھنٹے میں اسرائیل کو راستہ مل سکتا ہے ۔۔ اگر حزب اللہ نے قدم اٹھالیا تو اسرائیل سنبھل نہیں پائے گا۔
اسرائیلی طیاروں کی شام کے حلب ایئرپورٹ پر نوتعمیر شدہ رن وے پر بمباری کی ہے۔ شامی وزارت خارجہ نے بیان میں شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد دشمن عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔
Comments are closed on this story.