میٹا نے ایک کروڑ فالوورز والے فلسطینی میڈیا ایجنسی کے فیس بک پیج کو ختم کردیا
فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام جیسے متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مالک کمپنی ”میٹا“ نے اسرائیل کی درخواست پر فلسطینی نیوز پلیٹ فارم ”قدس نیوز نیٹ ورک“ کا ایک کروڑ فالوورز والا فیس بک پیج ختم کردیا۔
قدس نیوز نیٹ ورک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری ایک پیغام میں میٹا کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ ’قدس نیوز نیٹ ورک میٹا کے اسرائیلی قابض حکومت کے ساتھ مکمل اتحاد اور فلسطینی مواد کو مسلسل نشانہ بنانے اور پابندیوں کی مذمت کرتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فیس بک پر قدس نیوز نیٹ ورک کے انگریزی اور عربی پیجز ختم کردیے گئے ہیں، جو کہ 10 ملین سے زیادہ فالوورز کے ساتھ فلسطین کے سب سے بڑے نیوز پیجز ہیں۔ یہ نیٹ ورک مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے عربی اور انگریزی دونوں زبانوں میں کام کر رہا ہے۔‘
قدس نیوز نیٹ ورک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے ابتدائی دنوں کے دوران، میٹا نے اس کے بیان کردہ میڈیا معیارات کی مکمل تعمیل کرنے کے باوجود جان بوجھ کر فلسطینی پوسٹوں کو ہٹایا، فلسطینی پیجز پر انتباہات اور پابندیاں جاری کیں، جن میں قدس نیوز نیٹ ورک عربی اور انگریزی دونوں زبانوں میں شامل ہے۔‘
قدس نیوز نیٹ ورک نے لکھا کہ اس کے پیجز کو ہٹانا ’میٹا کی طرف سے اسرائیلی حکومت کے مطالبات کی خاطر واضح تعصب، آزادی اور اظہار رائے کو دبانا، اور دنیا تک واقعات کو پہنچانے اور کور کرنے کے فلسطینیوں کے حق کو نشانہ بنانا ظاہر کرتا ہے۔‘
خبر رساں ادارے نے لکھا کہ ’ہم فلسطینی مواد پر جبر ، مروجہ تعصب اور اسرائیلی قبضے کے ساتھ کھڑے ہونے کو مسترد کرتے ہیں۔ ہم فلسطینیوں کے حق کی توثیق کرتے ہیں کہ وہ اپنی آواز بلند اور واضح طور پر بلند کریں اور میڈیا کے ذریعے اپنا پیغام پہنچا سکیں۔‘
مزید پڑھیں
غزہ پر بمباری۔ کیا قطر نے دنیا کو گیس فراہمی روکنے کی دھمکی دی؟
’بائیکاٹ مکڈونلڈز‘ ، فلسطینی بچے بھوکے لیکن اسرائیلی فوج کیلئے مفت کھانا
’ہم فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کی ایک وسیع عرب اور بین الاقوامی مہم کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ قابض اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اس کے تمام بین الاقوامی معیارات اور قوانین کی خلاف ورزیوں کے درمیان فلسطینی بیانیہ کو عام کیا جا سکے۔‘
بیان میں مزی دکہا گیا کہ ’قدس نیٹ ورک پیغام میں اپنی آزادی، اخلاقی وابستگی اور پیشہ ورانہ مہارت پر زور دیتا ہے۔ یہ اپنا کام جاری رکھے گا اور تمام دستیاب پلیٹ فارمز اور ٹولز کے ذریعے سچائی کو پہنچائے گا۔‘
Comments are closed on this story.