پیزا کے اشتہار پر گرفتار اسرائیلی خاتون کی تصویر آنے کے بعد فلسطینی ریستوران تباہ
مختلف فوڈ برانڈز اور ریستوران اپنی مصنوعات کی تشہیر کے لئے مختلف قسم کے اشتہارات کا سہارا لیتے ہیں اور اس مقصد کے لئے وہ مشہور ماڈل اور اداکاروں کا انتخاب کرتے ہیں۔ لیکن ایک فلسطینی پیزا ریستوران کو بوڑھی اسرائیلی خاتون کی تصویر کے ساتھ اشتہار دینے کی پاداش میں اسرائیلی فوج نے تباہ کردیا۔
فلسطینی پیزا ریستوران کے مالک پر اپنے پیزا کا اشتہار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر پوسٹ کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی قیامت ٹوٹ پڑی۔
اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے کے قصبے حوارا میں واقع ریستوران کو انٹرنیٹ پر اشتہار شائع کرنے کے جرم میں بند کردیا۔
اس اشتہار میں اس بزرگ اسرائیلی خاتون کی تصویر شامل کی گئی تھی جسے ہفتہ کو غزہ میں حماس کے ارکان نے حراست میں لیا تھا۔
یہودی انتہا پسندوں نے ریستوران کے داخلی دروازے کو تباہ کردیا۔
دریں اثنا سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر یہودا فوچس نے سٹور کو پانچ ماہ کے لیے بند کرنے کے فوجی حکم نامے پر دستخط کر دئیے۔
کمانڈر نے کہا کہ ریستوران کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے اکسانے اور حمایت کرنے کی وجہ سے مسمار کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریستوران کے مالک کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں
2ہزار برس قبل پیزا کیسا دکھائی دیتا تھا، تصویر سامنے آگئی
حماس نے اسرائیلی خاتون اور دو بچے رہا کر دیے، ویڈیو جاری
اسرائیلی افواج کو مفت کھانا فراہم کرنے کے اعلان پر میکڈونلڈز کو شدید تنقید کا سامنا
دوسری جانب اسٹور کی جانب سے اس کے فیس بک پیج پر معافی نامہ پوسٹ کیا گیا ہے اوراس میں تصدیق کی گئی ہے کہ کسی اور فریق نے اسٹور کو نقصان پہنچانے کے لیے اس کی اطلاع کے بغیر اشتہار شائع کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس بوڑھی عورت کی تصویر گزشتہ ہفتے اس وقت سوشل میڈیا پروائرل ہوئی تھی جب اسے حماس کے ارکان نے گرفتار کیا تھا، لیکن ان کی گود میں رائفل رکھ کر انہیں تسلی دی تھی اور محفوظ مقام پر پہنچا دیا تھا۔
Comments are closed on this story.