جادوئی جوتے چُرانے والے نے 20 سال بعد اعتراف جرم کرلیا
فلم ’وزارڈ آف دی اوز‘ میں پہنے جانے والے یاقوت جڑے گمشدہ جوتے چوری کرنے والا شخص 20 سال بعد بالآخرپکڑا گیا۔
میوزیم سے جوتے چوری کیے جانے کے الزام میں گرفتار76 سالہ ٹیری جون مارٹن نے جمعے کے روزاپنے جرم کا اعتراف کر لیا ۔
یہ جوتے 2005 میں مینیسوٹا میں آنجہانی اداکار کے آبائی شہر گرینڈ ریپڈس کے جوڈی گارلینڈ میوزیم سے چوری کیے گئے تھے اور ایف بی آئی نے 2018 میں انہیں برآمد کیا تھا۔
یہ کوئی عام جوتے نہیں بلکہ امریکی کلاسیک فلم ’وزارڈ آف اوز‘ میں مرکزی کردار کرنے والی اداکارہ ڈوروتھی ویلز نے پہنے تھے جن کے متعلق پولیس چیف نے کہا کہ ’یہ محض جوتوں کا جوڑا نہیں ہے بلکہ یقین کی طاقت کی ایک پائیدار علامت ہیں۔‘
گرینڈ ریپڈز کے قریب رہنے والے شخص مارٹن پر اس سال فرد جرم عائد کیے جانے سے پہلے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔ ڈولوتھ میں وفاقی عدالت میں سماعت کے دوران مارٹن نے کہا کہ اس نے میوزیم کے دروازے کے شیشے توڑنے کے لیے ہتھوڑے کا استعمال کیا تھا۔
ملزم کے مطابق اس کا خیال تھا کہ ان جوتوں میں اصلی یاقوت لگے ہیں اور وہ انھیں بیچ کر ایک بڑی رقم حاصل کر سکتا ہے لیکن جب اسے پتہ چلاکہ یہ یاقوت نہیں بلکہ سرخ رنگ کاشیشہ ہیں تو اس نے ان جوتوں سے چھٹکاراحاصل کرلیا۔
##مزید پڑھیں:
تیرہ ہزار ڈالرز کے 200 جوتے چُرانے والے اپنا ہی نقصان کربیٹھے
آن لائن شاپنگ کرتے وقت فراڈ سے کیسے بچیں؟
1939میں بننے والی اس فلم کا پلاٹ دراصل 1900 کی دہائی میں شائع ہونے والے ناول ’دا ونڈرفل وزرڈ آف اوز‘ پر تھا جس میں ڈوروتھی ویلزسرخ رنگ کے جوتے پہنے اپنی ساری مشکلوں کو حل کرتی جاتی ہیں۔
مارٹن نے یہ نہیں بتایا کہ اس نے ان جوتوں سے کیسے چھٹکارا حاصل کیا یا اس نے انہیں کس کو دیا بلکہ آنے والے سالوں کے لئے ایک معمہ چھوڑ دیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 2005 میں چوری ہونے والے جوتےاس وقت 10 لاکھ ڈالر کی مالیت رکھتے تھے اور آج انکی مالیت 35 لاکھ ڈالر کے قریب ہے۔
Comments are closed on this story.