یکم نومبر کے بعد غیر قانونی تارکین وطن پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، نگراں وزیرداخلہ
نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ یکم نومبرکے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، پہلے دن سے یہ کہا ہے کہ یہ صرف افغان بیسڈ پالیسی نہیں ہے۔
غیر ملکی تارکین وطن کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن کی بے دخلی سے متعلق بات ہوئی تھی، جس میں متفقہ طور پر فیصلہ ہوا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو ایک موقع دیا جائے، جب کہ کچھ افراد کا مطالبہ تھا کہ وہ رضا کارانہ طور پر جانا چاہتے ہیں۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے دن سے یہ کہا ہے کہ یہ صرف افغان بیسڈ پالیسی نہیں، یہ پالیسی غیر قانونی ایلین کے متعلق ہے، چاہے اس کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو۔
نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی تارکین وطن میں سے جو یکم نومبر تک جانا چاہتا ہے چلا جائے، یکم نومبر کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام غیر ملکی چاہے وہ افغان ہوں یا کسی اور ملک کے باشندے، جن کے پاس ویزا ہوگا ان کو کچھ نہیں کہا جائے گا، صرف غیر قانونی طور پر رہنے والے افراد کو ان کے ملک بھیجا جائے گا۔
افغان باشندوں کی چمن کے راستے واپسی
وفاقی حکومت کے غیرقانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں سے متعلق فیصلے کے بعد ملک بھر سے غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے، افغانستان واپسی کیلئے افغان باشندوں کی بڑی تعداد چمن بارڈر پہنچ گئی۔
روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں افغان شہری پاک افغان بارڈر پر رجسٹر یشن کے بعد واپس چلے جاتے ہیں ۔ بارڈر سکیورٹی ذرائع کے مطابق اب تک ساڑے چار ہزار سے زائد پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندے افغانستان جاچکے ہیں۔
Comments are closed on this story.