Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

چھوٹے بچوں کو تندرست وتوانا رکھنے کے لیے کیا کھلانا چاہیئے

بچوں کو کھانا کھلانا ماؤں کیلئے کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا
اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2023 12:56pm
تصویر: فائل فوٹو
تصویر: فائل فوٹو

صحت مند غذا ہی بچے کو صحتمند و تندرست بناتی ہے، اس لیے ماؤں کی ہر ممکن کوشش ہوتی ہے کہ ان کے بچے متوازن غذا کھائیں۔

اکثر وبیشتر بچے ماؤں کو کھانا کھانے میں تنگ کرتے ہیں، خصوصاً 1 سے 3 سال کی عمر کے درمیان بچوں کو کھانا کھلانا ماؤں کیلئے کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا۔

یہ عمر بچوں کی دماغ کی نشوونما کیلئے بہت اہم ہوتی ہے، اس لیے بچوں کو دن میں پانچ سے چھ بار کھانا ضرور کھلانا چاہئے۔

اگر بچوں کی غذائیت کا بھرپور خیال نہ رکھا جائے تو اہم معدنیات کی ناقص مقدار ان کی نشوونما کو کافی متاثر کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

مائیں اسکول جانے والے بچوں کی تمام غذائی ضرویات ایسے پوری کرسکتی ہیں

والدین اپنے بچوں کے دانتوں کو کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں

موبائل کا بےجا استعمال بچوں کے ذہنوں کو متاثر کرنے لگا

بچوں میں ضروری معدنیات کی کمی انہیں زکام، کھانسی اور سانس کے دیگر انفیکشن میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

یہاں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی نشوونما میں غذائی اجزا کا کیا کردار ہوتا ہے اور یہ کن غذاؤں سے حاصل کئے جاسکتے ہیں؟

وٹامن ڈی

وٹامن ڈی کی شدید کمی کی وجہ سے بچوں کی نشوونما میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔

مچھلی، انڈے کی زردی، گائے کا دودھ 1 سے 3 سال کی عمر کے بچوں کی غذا میں شامل کرکے وٹامن ڈی کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔

کم از کم 15 منٹ کیلئے سورج کی روشنی اس وٹامن کے حصول کیلئے بہترین ہے۔

وٹامن کے

وٹامن کے چربی میں گھلنے والا وٹامن ہے، جو خون کے جمنے اور خون کی بیماریوں کو دور کرنے کیلئے ضروری ہے۔

بہت زیادہ خون بہنا، آنتوں کے مسائل اور چڑچڑاپن اس وٹامن کی کمی کی علامات ہیں۔ یہ وٹامن بروکلی، سبز پتوں والی سبزیوں، گوبھی، پھول گوبھی اور گوشت سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

وٹامن اے

آنکھوں کی بینائی کے لئے یہ ایک اہم وٹامن ہے جو سفید خون کے خلیوں کی ترکیب کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

یہ نہ صرف بچوں کی قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے بلکہ جلد کے مسائل اور نشوونما میں تاخیر کو دور کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

وٹامن اے گاجر، کدو، بروکلی، دودھ ، پنیر، انڈے اور شملہ مرچ میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

آئرن

سرخ خون کے خلیوں کی بناوٹ میں آئرن انتہائی اہم ہے، یہ چھوٹے بچوں میں خون کی کمی کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

آئرن کی کمی کی علامات میں بھوک کی کمی، چڑچڑاپن، تھکاوٹ اور چکر آنا اور بار بار انفیکشن کا شکار ہونا شامل ہیں۔

سبز پتوں والی سبزیاں، چقندر، میوے، خشک کھجوریں، انڈے، مچھلی اورچکن آئرن کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔

کیلشیم

صحت مند دانتوں اور ہڈیوں کی نشوونما کو برقرار رکھنے کے لیے کیلشیم ایک اہم معدنیات ہے۔

ٹانگوں میں درد اور کمزوری کیلشیم کی کمی کی علامات ہیں، کیلشیم دودھ اور اس سے بنی مصنوعات، سبزیاں، باجرا، انڈے اور میوے سے وافر مقدار میں حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Women

children

Signs

nutritional deficiencies

toddlers

symptoms