فیملی پر اسرائیلی بمباری کا خوف، اسکاٹش وزیراعظم کی اہلیہ نے روتے ہوئے انٹرویو رکوا دیا
اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی نژاد وزیراعظم حمزہ یوسف کی اہلیہ نے جمعرات کو اچانک ان کا ایک انٹرویو بیچ میں ہی رکوا دیا اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں، انہیں دورانِ انٹرویو خبر ملی غزہ میں ان کے اہل خانہ جس گھر میں مقیم تھے اس پر بمباری کی گئی ہے۔
حمزہ یوسف اور ان کی اہلیہ نادیہ النکلہ دونوں نے غزہ میں موجود اپنی فیملی کی سلامتی کے حوالے سے بارہا خوف کا اظہار کیا ہے۔ ان کے والدین، دادی، بھائی اور ان کے بچے اس وقت غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
نادیہ النکلہ دھماکے کی ٹی وی رپورٹس دیکھ رہی تھیں، انہوں نے اس علاقے کو پہچانا جہاں وہ ٹھہرے ہوئے تھے اور خدشہ تھا کہ اسے نشانہ بنایا گیا ہے، حالانکہ بعد میں وہ اپنی والدہ سے رابطہ کرنے میں کامیاب رہیں۔
ان کی والدہ الزبتھ اور والد میجڈ النکلہ گزشتہ ہفتے اپنی 93 سالہ والدہ سے ملنے کے لیے غزہ گئے تھے کہ اچانک اس دوران حماس نے اسرائیل پر حملہ کردیا، جس کے جواب میں کارروائی کی گئی اور سینئر اسرائیلی حکام نے علاقے کے محاصرے کا اعلان کردیا۔
اپنی سرکاری رہائش گاہ کے ڈرائنگ روم میں انٹرویو کے ابتدائی لمحات میں النکلہ روتے ہوئے کمرے میں داخل ہوئیں، اور انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ چند گھنٹے پہلے وہ اپنی فیملی سے بات کر رہی تھیں لیکن اب ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
اسکاٹش وزیراعظم نے بعد میں کہا کہ وہ بمباری کی میڈیا رپورٹس دیکھ رہی تھیں، انہوں نے اس علاقے کو پہچانا جہاں ان کے والدین رہ رہے ہیں۔
آخر کار ان کا اپنے اہل خانہ سے رابطہ ہوا جنہوں نے تصدیق کی کہ وہ محفوظ ہیں۔
مزید پڑھیں
اسرائیل کی شام کے ہوائی اڈوں پر بمباری، رن ویز تباہ کردیے
غزہ پر ہزاروں ٹن وزنی 6 ہزار بم برسادیے گئے، ’حماس کو داعش کی طرح کچلا جائے گا‘
جب انٹرویو دوبارہ شروع ہوا تو حمزہ یوسف نے کہا کہ ’(نادیہ کا) خاندان دیر البلاح نامی جگہ پر رہتا ہے، یہ غزہ شہر سے بالکل باہر ہے۔‘
’نادیہ الجزیرہ لائیو دیکھ رہی تھیں اور ناکہ بندی سے پہلے دیر البلاح جایا کرتی تھیں ، انہوں نےاس محلے کو پہچان لیا جس کے پڑوس کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اسرائیلی حکومت جانتی ہے کہ ہمارا خاندان کہاں ہے، وہ اس حد تک کوآرڈینیٹ کو جانتے ہیں، اس لیے میری امید ہے کہ ان پر کوئی حملہ نہیں ہوگا۔‘
النکلہ نے بدھ کو بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والدین کو مسلسل ’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ مرنے والے ہیں‘۔
Comments are closed on this story.