سمندر کی سطح سے ملنے والے ’سنہری گولے‘ نے سائنسدانوں کو پریشان کردیا
ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے کہ سائنسدانوں کو کوئی ایسی چیز ملے جسے دیکھ کر وہ حیران رہ جائیں، لیکن اگر ایسی کوئی چیز سامنے آئے بھی تو اکثر سمندر سے ہی آتی ہے۔ دنیا کے 80 فیصد سمندروں کو سائنسی طور پر ابھی تک دریافت کرنا باقی ہے۔ اور باقی جو 20 فیصد مشکل سے کھنگالا جارہا ہے اس میں ملنے والے ایک سنہری گولے نے سائنسدانوں کو پریشان کردیا ہے۔
جب آپ ’ایک پراسرار سنہری گولے‘ کے بارے میں سنتے ہیں تو آپ کے دماغ میں کیا آتا ہے؟ شاید ایک نئی ہیری پوٹر فلم،لیکن اس جملے کا اس تناظر میں افسانے یا فینٹیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سائنسدانوں کو سمندری سطح سے جو ملا ہے اس چیز کے بارے میں کہنے کے لیے ان کے پاس زیادہ کچھ نہیں ہے۔
نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (NOAA) سے وابستہ سیم کینڈیو بتاتے ہیں کہ ’حالانکہ ہم اس سنہری گولے کو نکالنے اور اسے جہاز پر لانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، لیکن ہم ابھی تک اس کی شناخت صر اتنی ہی کرسکے ہیں کہ یہ ایک جاندار ہے‘۔
سائنس دان اس پراسرار شے کی اصل شناخت کو بے نقاب کرنے کے حوالے سے پُرامید ہیں۔ وہ امید کرتے ہیں کہ نمونہ کو لیبارٹری سیٹنگز میں رکھنا جہاں سائنسی برادری اس کی شناخت پر کام کر سکتی ہے نئی بصیرت پیدا کرے گا۔
محققین نے اس پراسرار گولے کو سمندر کی سطح سے تقریباً دو میل نیچے ایک زیر آب پہاڑ یا سمندری ماؤنٹ پر پایا۔ سی ماؤنٹ خلیج الاسکا میں واقع ہے، اور نمونہ تقریباً چار انچ چوڑا ہے۔
زمین پر یہ نمونہ تھوڑا سا خستہ حال اور پلپلا لگتا ہے۔ لیکن پانی کے اندر کی اس کی تصویر ظاہر کرتی ہے کہ یہ اپنی قدرتی رہائش گاہ میں کتنا چمکدار اور سنہرا نظر آتا ہے۔
حیرت انگیز ظاہری شکل کے علاوہ اس گولے کی نچلی طرف ایک سوراخ ہے، جس کی وجہ سے ابتدائی طور پر محققین نے یہ قیاس کیا کہ یہ انڈے کی تھیلی ہو سکتی ہے۔
لیکن مزید تفتیش نے انہیں دوسری وضاحتیں تلاش کرنے پر مجبور کردیا۔
کچھ سائنسدانوں نے فرض کیا کہ آبجیکٹ ایک قسم کا مردہ سمندری سپنج ہونا چاہیے۔
لیکن تجزیہ نے اس نظریہ کو بھی غلط ثابت کر دیا۔
کچھ محققین کا خیال ہے کہ یہ پہلے سے معلوم مخلوق کی زندگی کے کسی نامعلوم مرحلے کی نمائندگی کر سکتا ہے، جبکہ دوسروں کا اندازہ ہے کہ یہ بالکل نئی نوع ہے۔
اب نووا ”سی اسکیپ الاسکا“ مہم کے حصے کے طور پر سمندر کے فرش سے نکالے گئے اس گولے اور دیگر نمونوں کا بڑے پیمانے پر مطالعہ کیا جائے گا۔
اس مشن کا مقصد الاسکا کے ساحلوں سے دور گہرے پانی کے بارے میں مزید جاننا ہے۔ سمندر کا یہ نسبتاً نامعلوم گوشہ بے نقشہ ہے اور تلاش کا منتظر ہے۔
Comments are closed on this story.