ورلڈ کپ : کرکٹ کپتانوں کے لیے ٹاس جیتنے کا نُسخہ سامنے آگیا
ورلڈکپ کا بخار سرچڑھ کربول رہا ہے توایسے میں کرکٹ ٹیموں اور ان کےمداحوں کیبھی یہی دُعا ہوتی ہے کہ ٹاس ہم ہی جیتیں، لیکن کسی بھی میچ میں ٹاس جیتنے کے لیے سکے کو کس رخ سے پھینکا جائے کہ ٹاس معنی خیز رہے لیکن میچ کے نتائج پرغیر منصفانہ اثر نہ پڑے۔
میچ کے آغاز سے پہلے دونوں ٹیموں کے درمیان ٹاس اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کونسے کپتان کو فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہوگا کہ وہ پہلے بیٹنگ کا انتخاب کرے گا یا فیلڈنگ کا۔
دور جدید میں اس مسئلے کا حل بھی نکال لیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق کسی بھی میچ میں کامیابی کے امکانات بڑھانے کے لیے مٹاس کے دوران ہیڈ یا ٹیل کا انتخاب کرتے ہوئے یہ دیکھ لیں کہ سکے کا کون سا رخ اوپر نظر آرہا ہے جس سے ٹاس جیتنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
2007 کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ سکہ اچھالتے وقت جو رخ سامنے ہوگا اس کے زمین پر گرنے پر سامنے آنے کے چانسز زیادہ ہوں گے۔
ایمسٹرڈیم یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ جائزہ لیا گیا تھا کہ ٹاس کرنے کا عمل کس حد تک شفاف ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ہاتھ میں سکے کا جو رخ اوپر ہوگا، نیچے گرنے پر اس کے نظرآنے کا امکان زیادہ ہوگا اوراس تحقیق میں 51 فیصد نتائج میں یہی سامنے آیا۔
یہ دعویٰ ماہرین نے 350,000 سے زائد سکوں کا باریک بینی سے تجزیہ کرنے کے بعد پیش کیا جس کے نتائج نے کرکٹ برادری کو حیران کر دیا ہے۔
##مزید پڑھیں: آسٹریلیا میں ٹاس کیلئے بیٹ اچھالنے کا طریقہ کیوں استعمال ہورہا ہے؟
ورلڈ کپ وارم اپ: آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
ورلڈ کپ : افغانستان کا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت بیٹنگ کا فیصلہ
، یہ نئی حکمت عملی گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے جس کا کرکٹ کے کپتان انتظار کر رہے ہیں۔
چونکہ کرکٹ ورلڈ کپ دنیا بھر میں شائقین کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے تو ہو سکتا ہے ٹاس خود ہی کھیل کا ایک حصہ بن جائے
لیکن یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ کپتان سکے کے ٹاس میں اپنا انتخاب کرتے وقت اپنی اس بصیرت کو مدنظر رکھنا کب شروع کریں گے؟
Comments are closed on this story.