Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

بیرون ملک بھارت کی دہشت گردی کا اعتراف

بھارت کو مطلوب کئی دہشتگرد غیر ملکی سرزمین پر اپنا انجام پا چکے
شائع 12 اکتوبر 2023 11:14am
شیر احمد پیر، شاہد لطیف، ہردیپ سنگھ نجار
شیر احمد پیر، شاہد لطیف، ہردیپ سنگھ نجار

پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں نامعلوم افراد نے پٹھان کوٹ حملے میں بھارت کو مطلوب دہشت گرد شاہد لطیف کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا ۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شاہد لطیف کو بدھ کوسیالکوٹ میں نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، جس کے قتل کا مقدمہ پولیس مدعیت میں تھانہ صدر ڈسکہ میں قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمے میں منڈیگی گورائیہ مسجد نور میں تعینات گارڈ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 11 اکتوبر کی صبح تین نامعلوم افراد جن کی عمریں 20 سے 22 سال کے درمیان تھیں، مسجد میں نماز ادا کرنے کے بہانے سے داخل ہوئے تھے۔

مقدمے کے متن کے مطابق جیسے ہی مسجد میں موجود افراد نمازکے لیے کھڑے ہوئے، تو تینوں ملزمان نے فائرنگ کردی، جس سے مولانا شاہد لطیف کے علاوہ مولانا عبدالاحد اور ہاشم نامی افراد زخمی ہو گئے۔

فائرنگ سے کمولانا شاہد لطیف موقع پر جان کی بازی ہار گئے، جبکہ باقی دو زخمیوں کو اسپتال منتقل گیا تھا جہاں ہاشم نامی زخمی بھی چل بسا۔

پولیس کا بیان

ڈی پی او سیالکوٹ محمد حسن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ ہے، اسے ہم ٹارگٹ کلنگ بھی کہہ سکتے ہیں۔

محمد حسن نے کہا کہ موقع سے اہم شواہد بھی حاصل کیے ہیں، جس پر ہم کام کر رہے ہیں، جبکہ مولانا شاہد کو سیکیورٹی تھریٹ بھی تھا اور وہ اس حوالے سے اپنا خیال بھی رکھتے تھے۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والا شاہد لطیف کلعدم تنظیم جیشِ محمد کا رکن تھا، جو پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر 2016 کے حملے کے ماسٹر مائنڈ تھا۔

لشکر طیبہ کے ریاض احمد کا قتل

ریاض احمد عرف ابو قاسم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا ایک اعلیٰ کمانڈر تھا، ریاض جنوری 2023 کے دھانگری دہشت گردانہ حملے کی سازش کرنے والوں میں سے ایک تھا۔

یکم جنوری کو راجوری کے ڈھنگری گاؤں میں دہشت گردوں کے حملے میں سات افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

ستمبر میں دہشت گردی کے مقدمے کے اہم ملزم ریاض احمد کو پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے راولکوٹ میں القدس مسجد کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ہردیپ سنگھ نجار کا قتل

سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار جسے 2020 میں بھارت نے ایک نامزد دہشت گرد قرار دیا تھا، جس کو جون میں کینیڈا کے میں دو نامعلوم حملہ آوروں نے ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

سیکیورٹی اداروں کے مطابق ہردیپ سنگھ کالعدم دہشت گرد تنظیم خالصتان ٹائیگر فورس (کے ٹی ایف) کے لیے لوگوں کی بھرتی اور تربیت میں سرگرم تھا۔ وہ علیحدگی پسند تنظیم سکھس فار جسٹس کا بھی حصہ تھا۔

بشیر احمد پیر کا قتل

بشیر احمد پیر حزب المجاہدین دہشت گرد تنظیم کا کمانڈر تھا اور جموں و کشمیر میں مسلح دہشت گردوں کی بھرتی اور دراندازی کا ذمہ دار تھا۔

اسے رواں سال کے شروع میں راولپنڈی میں ایک دکان کے باہر نامعلوم مسلح افراد نے قتل کر دیا تھا۔

سید خالد رضا کا قتل

پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم البدر کے کمانڈر سید خالد رضا کو رواں سال فروری میں کراچی میں نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

مستری ظہور ابراہیم کا قتل

انڈین ائر لائنز کی پرواز آئی سی 814 کے ہائی جیکرز میں سے ایک، مستری ظہور ابراہیم کو پاکستان کے شہر کراچی میں موٹر سائیکل پر سوار حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

مستری ظہور ابراہیم آئی سی 814 کے ان پانچ ہائی جیکروں میں شامل تھے، جنہیں 24 دسمبر 1999 کو افغانستان کے شہر قندھار لے جایا گیا تھا۔

پرمجیت سنگھ پنوارکا میں قتل

نامزد دہشت گرد اور خالصتان کمانڈو فورس کے سربراہ پرمجیت سنگھ پنجوار کو رواں سال مئی میں لاہور میں دو نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

پرمجیت سنگھ پنجور سکھ شورش کو بحال کرنے میں ملوث تھے، وہ قتل، اغوا، منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے مقدمات میں مطلوب تھا۔

لال محمد کا قتل

پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ایک ایجنٹ لال محمد (55) عرف محمد دارجی کو 19 ستمبر کو نیپال کے کھٹمنڈو میں ان کے مقام کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق، لال محمد بھارت میں آئی ایس آئی کے جعلی نوٹوں کا سب سے بڑا سپلائر تھا۔

جماعت الدعوۃ کے سربراہ اور ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید جون 2021 میں لاہور میں اپنے گھر کے قریب ایک بم دھماکے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔

india

Sialkot