جنوری کے آخر میں سردی میں الیکشن کیسے ہوں گے، فضل الرحمان
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ جنوری میں برفباری سے الیکشن پر اثر پڑے گا، الیکشن کل کرائیں ہم تیار ہیں۔ پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ لوگ اندر ایک فیصلہ کرتے ہیں اور باہر آکر سیاست کرتے ہیں۔
ملتان میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ جنوری کے آخر میں سردی میں الیکشن کیسے ہوں گے؟ جنوری کے آخر میں شمالی بلوچستان اور خیبرپختونخوا برف باری کی لپیٹ میں ہوں گے، حقائق پر بات کریں تو کہتے ہیں الیکشن ملتوی کروانا چاہتے ہیں، ہم تو تین سال سے شفاف الیکشن کروانے کی جدوجہد کررہے تھے۔
سربراہ جے یو آئی کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی امریکا کا پتلا تھا اور چورن بیچ رہا تھا جو پکڑا گیا، ووٹ کو جن سے خطرہ تھا وہ خطرہ اب ختم ہو چکا ہے، نواز شریف ووٹ کو عزت دو سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے خود کہا تھا کہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہونے چاہئیں، نئی مردم شماری کے تحت نئی حلقہ بندیاں ہوں گی، یہ لوگ اندر ایک فیصلہ کرتے ہیں باہر آکر سیاست کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہمیں اتفاق رائے اور نئی مردم شماری کےساتھ الیکشن میں جاناچاہئے، الیکشن کمیشن کام کررہا ہے ابہام کیوں پیدا کیے جارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے 70 سال سے فلسطینی سرزمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، اور معصوم شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، جب کہ امریکا اور مغربی دنیا اسرائیل کی حمایت کررہی ہے، مودی نے بھی اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں واضح مؤقف کے ساتھ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے، اسلامی دنیا کو ایک جسم بن کر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے، ہمیں اپنے اسلامی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونا چاہئے، ہمارا مؤقف ایک ہونا چاہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ قائد اعظم نے کہا تھا کہ ہم فلسطینیوں کےساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کو غیر مبہم الفاظ کے ساتھ فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افغانوں کے ساتھ جو رویہ رکھا گیا وہ مناسب نہیں، افغان مہاجرین کو جبر اور تشدد سے نہیں نکالنا چاہیے، افغانستان سے جو دہشت گرد آرہے ہیں ان کو روکیں، افغان ہمارے مہمان ہیں روایات کے مطابق رویہ رکھنا چاہیے تھا۔
Comments are closed on this story.