سعودی عرب جائز حقوق کے حصول کیلئے فلسطینی عوام کیساتھ کھڑا ہے، محمد بن سلمان
سعودی ولی عہد و وزیراعظم محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جائز حقوق کے حصول کیلئے فلسطینی عوام کیساتھ کھڑا ہے۔
سعودی ولی عہد نے فلسطینی صد محمود عباس کو فون کرکے فلسطینیوں کیلئے حمایت کا اظہار کیا جب کہ انہوں نے خطے کے اہم رہنماؤں سے بھی رابطے کیے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق غزہ کی نئی صورت حال کے تناظر میں سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے بات چیت بھی ترک کردی ہے۔ لندن سے شائع ہونے والے عرب اخبار ایلاف نے اس بات چیت کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مذاکرات ختم ہو چکے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور غزہ کی صورتحال کے حوالے سے سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور اردن کے فرمان روا شاہ عبدللہ ثانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔
سعودی خبر ایجنسی کے مطابق تینوں رہنماؤں کے درمیان غزہ اور گردو نواح میں بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی اور بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، اردن فرمان روا عبداللہ ثانی نے رابطے کے دوران غزہ اور گردونواح میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور خطے میں اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے بین الاقوامی وعلاقائی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پراتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے فوری تبادلے کیلئے قطر میدان میں آگیا
جنگ بندی کرانے کیلئے امریکا نے ترکیہ اور سعودی عرب سے مدد مانگ لی
سعودی میڈیا کے مطابق محمد بن سلمان نے فلسطینی صدر محمود عباس کو بھی فون کیا اور انہیں بتایا کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد تنازعات روکنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔
سعودی ولی عہد نے محمود عباس کو یہ بھی بتایا کہ خلیجی ریاست فلسطینی عوام کے مہذب زندگی کے جائز حقوق کے حصول، ان کی امیدوں اور امنگوں کے حصول اور منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے گزشتہ ماہ غیر ملکی میڈیا کو بتایا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ سعودی عرب کے لیے بہت اہم ہے جہاں اسلام کے مقدس ترین مقامات موجود ہیں۔
سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہمیں اس مسئلے کو حل کرنے اور فلسطینیوں کی زندگی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.