Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسرائیل کیخلاف آپریشن کی سربراہی کرنے والے ’دی گھوسٹ‘ کون ہیں

محد الضیف نے اپنے پیغام میں پاکستان کا بھی ذکر کیا
شائع 09 اکتوبر 2023 10:58am
محمد الضیف غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 1965 میں پیدا ہوئے تھے
محمد الضیف غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 1965 میں پیدا ہوئے تھے

فلسطینی تنظیم حماس نے یہودی بستیوں اور اسرائیل میں راکٹوں اور زمینی دستوں کے ذریعے حملہ کیا، جس کے بعد شدید لڑائی شروع ہوگئی۔

اسرائیل کے خلاف ’آپریشن طوفان الاقصیٰ‘ کا آغاز کرنے والے حماس کے عسکری ونگ ’عزالدین القسام بریگیڈ‘ کے جنرل کمانڈر محمد الضیف اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

محمد الضیف غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 1965 میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے 1990 میں فلسطینی گروپ حماس کا حصہ بنے اور 2002 میں تنظیم کے لیڈر بن گئے۔

اسرائیلی فضائی حملے میں محمد الضیف کی اہلیہ، سات ماہ کا شیرخوار بیٹا اور تین سالہ بیٹی 2014 میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

محمد الضیف کا اصل نام کیا تھا، ’دی گھوسٹ‘ کیوں کہا جاتا ہے

محمد الضیف کا پیدائشی نام محمد دياب إبراهيم المصری ہے لیکن وہ جب وہ اسرائیلی فضائی حملوں سے جان بچانے میں کامیاب ہوئے، تو انہوں نے خانہ بدوش جیسے زندگی اختیار کرلی تھی۔

اس کے بعد وہ ’الضیف‘ کے نام سے مشہور ہو گئے، جس کا عربی میں مطلب ’مہمان‘ ہوتا ہے۔

اسرائیلی انہیں بھوت یعنی ’دی گھوسٹ‘ بھی کہتے ہیں، کیونکہ ان کی کوئی حالیہ تصویر ہی موجود نہیں ہے۔

ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی کسی بھی مقام پر ایک رات سے زیادہ قیام ہی نہیں کرتے ہیں کبھی تو ایسا ہوتا ہے کہ وہ رات میں دو یا کئی بار اپنی جگہ تبدیل کرلیتے ہیں۔

محمد الضیف پر الزام ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کے قتل کی منصوبہ بندی میں ملوث رہ چکے ہیں، جبکہ 1995 سے اسرائیلی فوج کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں

اسرائیل پر حملے کے لیے ایران نے حماس کی مدد کی، امریکی اخبار کا دعویٰ

اسرائیل کی جیلوں میں کتنے فلسطینی قیدی موجود ہیں؟

فلسطینیوں نے اسرائیلی ہیلی کاپٹرز مار گرائے، ویڈیوز کی حقیقت کیا ہے

محمد الضیف گذشتہ دو دہائیوں میں قتل کی سات کوششوں ہوچکی ہیں، جن میں محفوظ رہے ہیں۔

اسی بنیاد پر اسرائیل نے انہیں فلسطین کا سب سے مطلوب شخص اور ’نوزندگیوں والی بلی‘ قرار دیا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ وہ ہر قسم کے خطرے میں بچ نکلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

محمد الضیف پہلے قاتلانہ حملے میں ایک آنکھ سے محروم جبکہ دوسرے قاتلانہ حملے میں بازو کا ایک حصہ کھو دیا تھا۔

ہفتے کے روز سات اکتوبر کو ایک آڈیو ریکارڈنگ سامنے آئی، جس میں اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ’ نامی ایک آپریشن کے آغاز کا اعلان کیا گیا ہے۔

آڈیو ریکارڈنگ میں اسرائیل کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اسرائیل نے حماس کے مطالبات تسلیم نے کیے تھے اسے ’بھاری قیمت‘ چکانا پڑے گی۔

واضح رہے کہ آڈیو ریکارڈنگ میں آواز محمد الضیف کی ہی تھی۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب بہت ہوگیا، یہ زمین پر آخری قبضہ ختم کرنے والی عظیم جنگ کا دن ہے۔

محمد الضیف نے آڈیو میں پاکستان کا ذکر بھی کیا اور پاکستانی عوام پر زور دیا کہ وہ ’فلسطینیوں کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور آپریشن طوفان الاقصیٰ کی حمایت کریں۔‘

Palestinian Israeli Conflict

Hamas Israel attack 2023