فیکٹ چیک: کیا مولانا فضل الرحمان نے واقعی اسرائیل کی حمایت میں بیان دیا
اسرائیل پر فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملے سے متعلق بیان جاری کرنے والے سربراہ جمیعت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جس کی وجہ ان کی جانب سے فلسطینی تنظیم کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ اسرائیلی عورتوں ، بچوں اورعام شہریوں کو تکلیف نہ پہنچائیں۔
گزشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر فضل الرحمان کا 7 منٹ 28 سیکنڈز دورانیے کا ویڈیو بیان جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے حماس کے حملے کو تاریخی کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ اس حملے نے اسرائیل کے دفاعی نظام اور ان کے گھمنڈ کو زمین بوس کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام تسلسل کے ساتھ فلسطینیوں کے موقف کو درست سمجھتی ہے،ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ اسرائیل پر حملہ تاریخی کامیابی اومعرکہ ہے کہ اپنے علاقوں کو اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے چھڑایا ہے، دنیا سمجھ رہی تھی کہ مسئلہ فلسطین مردہ بن چکا ہے۔ اس حملے نے اسرائیل کے دفاعی نظام اور ان کے گھمنڈ کو زمین بوس کردیا ہے،یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہیے کہ اسرائیل کوئی بڑی قوت نہیں بلکہ اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
ساتھ ہی انہوں نے فلسطینیوں سے اسرائیلی شہریوں کو نقصان نہ پہنچانےکی اپیل کرتے ہوئے توجیہہ پیش کی کہ ، ’آج ہمیں اس کے بدلے میں یہ ثابت کرنا چاہیے کہ اسلام اور مسلمان کس طرح انسانی حقوق کا تحفظ کرتا ہے‘۔
تاہم سوشل میڈیا پر مخالفین نے ان کے اس بیان کو سیاق وسباق سے ذرا ہٹ کرپیش کرتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ثابت کردیا کہ وہ یہودی ایجنٹ ہیں۔
ایسی پوسٹس کے ساتھ شیئرکیے جانےوالے بیشتر ٹی وی اسکرین شاٹس میں فضل الرحمان سے منسوب یہ جملہ دکھایا گیا، ’فلسطینی بھائیوں سےاپیل ہے کہ انسانی حقوق کا احترام کریں۔
بیشترنے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سچ سامنے آگیا، عمران خان کو یہودی ایجنٹ قراردینے والے مولانا خود یہودی ایجنٹ نکلے۔
ویڈیو کلپ پورا دیکھیں تو درحقیقت اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ، ’مجاہدین سے کہوں گا کہ وہ انسانی حقوق کااحترام کریں، اسے تحفظ دیں اور لحاظ رکھیں ۔ بچوں ، عوتوں اور عام شہریوں کو گزند نہ پہنچائیں اوردنیا کو بتائیں کہ اسرائیل اور صیہونی جنہوں نے فلسطینیوں کی نسل کشی کی ، ان کے بچوں کو ماؤں اور والدین کے سامنے قتل کیا ، کوئی احترام انسانیت نہیں دکھائی ۔ آج ہمیں اس کے بدلے میں یہ ثابت کرنا چاہیے کہ اسلام اور مسلمان کس طرح انسانی حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ اس حوالے سے ہم ضرورفلسطینیوں سے یہ اپیل کریں گے‘۔
فضل الرحمان نے اس بیان میں اہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جے یو آئی کی جانب سے آئندہ جمعے کو ملک بھر میں ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں مظاہروں کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اپنا فرض پورا کرے اور 1967 کی قراردادوں پر عملد رآمد کرواتے ہوئے بیت المقدس کو مسلمانوں کے حوالے کرے، اسکے علاؤہ او آئی سی کا فوری اور بھرپور اجلاس طلب کر کے مشرق وسطیٰ میں قیام امن یقینی بنانے کی منصوبہ بندی کی جائے۔
Comments are closed on this story.