حماس نے قیدیوں کے تبادلے کا اشارہ دے دیا
فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ ہم اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا معاملہ چکتا کرنا چاہتے ہیں، آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے، جنگ کے علاوہ ہمارا کوئی دوسرا آپشن نہیں۔
سعودی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے عسکریت پسند گروپ حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ لڑائی ابتدائی مرحلے میں ہے، فی الحال حماس کے زیر حراست اسرائیلیوں کی تعداد ظاہر نہیں کر رہے ہیں، تاہم ہم اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کا معاملہ برابرکرنا چاہتے ہیں۔ ۔
ترجمان حماس نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف آپریشن باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے، اور اسرائیلی علاقے میں داخلے اور میزائل حملے بھی سوچی سمجھی کارروائی تھے، اس آپریشن کے پیشر نکات ہماری منصوبہ بندی کے مطابق چل رہے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ کے علاوہ ہمارا کوئی دوسرا آپشن نہیں، ہم تمام ممکنہ منظر ناموں کے لیے تیار ہیں اور اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی سکت رکھتے ہیں۔
اسرائیلیوں قیدیوں کی تعداد نیتن یاہو کے بیان سے زیادہ ہے
حماس کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ نے آڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ غزہ کی سرحد کے ساتھ اسرائیل کی یہودی بستیوں پر حماس کے سرپرائز حملے میں بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ترجمان ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ حماس کے زیر حراست قید اسرائیلیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جو اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بیان کر رہے ہیں۔ اسرائیلی قیدی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں رکھے گئے ہیں، اور ’’ان کے ساتھ اہالیاں غزہ جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے یہودی بستیوں اور اسرائیل میں راکٹوں اور زمینی دستوں کے ذریعے ایک بڑا حملہ کیا گیا ہے جس کے بعد شدید لڑائی شروع ہوگئی ہے۔
حماس کے حملے میں 300 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ متعدد کو حماس نے گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 480 فلسطینی شہید اور 1600 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
Comments are closed on this story.