’میمز بنانا بڑا آسان، ہینڈل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے‘
پاکستان کی معروف چائلڈ اسٹار عینہ آصف صارفین کی تنقید پر خاموش نہ رہیں، اداکارہ نے تنقید کرنے والے صارفین کواپنا موقف پیش کرتے ہوئے دو ٹوک پیغام دے دیا۔
گزشتہ روز عینہ آصف نے ایک مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ڈرامے پر ہونے والی تنقید کے بارے میں کُھل کرگفتگو کی۔
اداکارہ نے تنقید کرنے والے صارفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ یہ ڈرامہ چائلڈ میرج یعنی کم عُمری کی شادی جیسے اہم مسئلے پر بنایا گیا تھا‘۔
صارفین کی جانب سے ڈرامے میں عینی نامی کردار پر شدید تنقید کی گئی تھی، جس کا دفاع کرتے ہوئے عینہ آصف نے کہا کہ ’20 سال کی لڑکی اگر 15سالہ عینی کا کردار ادا کرتی تو وہ مناسب ہی نہیں تھا، میں خود 15 سال کی ہوں تو صرف میں ہی سمجھ سکتی ہوں کہ کم عمری میں شادی کرنا کتنا مشکل ہوتا ہے‘۔
عینہ آصف نے شو کے دوران صارفین کے اس ردعمل سے پہنچنے والی تکلیف کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام تنقیدوں کو برداشت کرنا اداکارہ کیلئے بہت مشکل تھا۔
مزید پڑھیں:
کم عمری کی شادیوں کے تلخ حقائق اجاگر کرتا ’مائے ری‘ خواتین میں مقبول کیوں
وہاج علی اور عائزہ خان کے رومانوی ڈرامہ ’میں‘ کا ٹیزر جاری
پاکستانی ڈرامہ کے زیادہ تر مناظر بھارتی ڈرامے کی کاپی نکلے
انہوں نے کہا کہ ’میمز بنانا بڑا آسان ہوتا ہے لیکن اس کو ہینڈل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ وہ بہت حساس ہیں اور بے وجہ تنقید کو سننا ان کے لیے آسان نہیں ہے، صارفین کی اس تنقید نے انہیں ذہنی طور پربہت متاثر کیا۔
واضح رہے کہ ڈرامہ ’مائے ری‘ جہاں مقبول ہورہا ہے تو وہیں ڈرامے کے کچھ اقساط پر اس کو خاصی تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔
صارفین نے عینی اور فاخر کے درمیان ازدواجی زندگی کی اس طرح نمائش کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
Comments are closed on this story.