الیکشن کمیشن کا سندھ میں سابق وزراء سے سیکیورٹی اور مراعات واپس لینے کا حکم
الیکشن کمیشن کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کے علاوہ چیف سیکرٹری بلوچستان کو خطوط لکھ دیے اور سندھ میں سابق وزراء سے سیکیورٹی اور مراعات واپس لینے کاحکم دے دیا ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ سابق وفاقی و صوبائی وزراء سے سیکیورٹی اور مراعات واپس لی جائیں، الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ سے 3 روز میں اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
الیکشن کمیشن نے سندھ کابینہ کے سابق ارکان کی جانب سے تاحال پروٹوکول لینے کے معاملے پر نوٹس لے لیا۔
اس سلسلے میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے مراسلے میں مزید لکھا کہ سابق وزرا اور سیاسی بنیادوں پر تعینات کی گئی شخصیات سے سکیورٹی پروٹوکول واپس لیا جائے، سندھ کابینہ کے سابق ارکان تاحال سکیورٹی اور دیگر مراعات کا استعمال کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کابینہ کے سابق ارکان کا مراعات لینا الیکشن کمیشن کی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی ہے، سندھ کابینہ کے سابق ارکان سے سرکاری رہائش گاہیں اور مراعات فوری واپس لی جائیں، سابق وزیر اعلیٰ، سابق صوبائی وزرا اور دیگر کابینہ ارکان سے مراعات واپس لی جائیں اور الیکشن کمیشن کو 3 روز میں آگاہ کیا جائے۔
خط میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ، ہوم سیکرٹری، فنانس سیکرٹری اور سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن کو تبدیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 3 روز میں عملدرآمد رپورٹ ارسال کرے۔
مزید پڑھیں
سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ اور کابینہ ارکان سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کا حکم
چھیاسی سرکاری گاڑیوں والا امیر ترین، اور ڈیڑھ لاکھ سرکاری گاڑیوں والا کشکول بردار پاکستان
یاد رہے کہ سندھ کابینہ کے متعدد سابق وزراء اور معاونین خصوصی کے پاس بھی سرکاری گاڑیاں ہیں جو واپس نہیں کی گئیں۔
سندھ کابینہ تحلیل ہونے کے بعد 15 اگست 2023 کو سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے نگران حکومتوں کو مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ اور کابینہ ارکان سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کا حکم جاری کیا تھا۔
خط میں لکھا گیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی نگران حکومتیں قانون کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر معاملات چلائیں، نگران حکومتیں الیکشن میں دباؤ اور خلل ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔
خط میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں تحلیل ہوچکی ہیں، اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، صاف شفاف اور بروقت انتخابات کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کے انعقاد سے متعلق الیکشن کمیشن نے ائینی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، کابینہ ارکان، مشیران اور ممبران اسمبلی کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔
ایس اینڈ جی ڈی اے کے مطابق سندھ کابینہ کے 18 وزرء اور 33 معاونین خصوصی میں سے نصف نے گاڑیاں واپس کی ہیں جبکہ سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز، پارلیمانی سیکریٹریز نے بھی سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں۔
Comments are closed on this story.